editor on میری دو دنیائیں: ایک عشق، ایک تحفظ: “اسی لیے میرا خواب ہے کہ ناروے میں رہتے ہوئے بھی اپنے گاؤں میں ایک “سینٹر آف ایکسیلنس”قائم کروں— جہاں…” اپریل 19, 14:10
شازیہ عندلیب on وقت کے پار ( قسط نمبر ایک): “لا جواب بہت زبردست پر سرار کہانی ۔۔۔ وقت کے دھارے پہ بہتی —ساعتوں کی لہروں پہ ابھرتی ڈوبتی نائو…” اپریل 19, 13:20
Shahla Gondal on میری ہم جولیاں: “آپ لکھنے والے نہیں دیکھنے اور سننے والے دور میں ملے ہیں نظم کو دوبارہ پڑھئیے 😍” اپریل 17, 06:08
شاعرہ صدف مرزا ڈنمارک
کہاں وعدے سے پھرنا ہے
کہاں وعدہ نبھانا ہے
کہاں پہ جان دینی ہے
کہاں پہ جاں بچانی ہے
کسے برق نگاہ سے برباد کرنا ہے
کہاں پلکوں کے آنچل سے خود کو بچانا ہے
کہاں قدموں تلے ہم نے ستارے لا بچھانے ہیں
ہمیں کو تو بتانا تھا
Recent Comments