گزشتہ دنوں انڈونیشین ایئرلائنز ’لائن ایئر‘ کی پرواز جے ٹی 610گر کر تباہ ہو گئی ۔ اس حادثے کی تحقیقات میں اب ایک ایسا تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آ گیا ہے کہ پوری دنیا کی سکیورٹی ایجنسیاں ہل کر رہ گئیں۔ میل آن لائن کے مطابق ایوی ایشن کے ایک ماہرکا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر اس جہاز میں بم نصب کیا گیا تھا، جس کے پھٹنے کے باعث طیارہ گرا۔
کیپٹن جان نینس کا کہنا تھا کہ ”جہاز میں کوئی بھی ایسی چیز نہیں ہوتی جو اسے اس طرح سیدھا ناک کے رخ زمین پر گرا دے، حتیٰ کہ اس کے انجن بھی نہیں۔ چنانچہ ہم اس بدنصیب جہاز میں بم نصب کیے جانے کے پہلو پر بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔ کبھی بھی کوئی جہاز معمول کی خرابی کے باعث اس طرح آسمان سے نہیں گرتا جس طرح یہ گرا۔جہاز کے اس طرح گرنے کی دوسری وجوہات میں پائلٹ کی غلطی یا اس کا خودکشی کے ارادے سے جہاز کو ارادتاً نیچے گرانا ہو سکتی ہیں اور یہ پہلو بھی ہماری تحقیقات کا حصہ ہیں۔“
واضح رہے کہ اس پرواز میں198مسافر سوار تھے جو جکارتہ سے ٹیک آف کرنے کے کچھ ہی دیر بعد سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اب تک سمندر سے کسی ایک شخص کو بھی زندہ نہیں نکالا جا سکتا اور خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ تمام مسافروں کی موت واقع ہو چکی ہے۔ جہاز کے پائلٹ بھووے سنیجا ، جو بھارتی شہری تھے، نے حادثے سے کچھ ہی دیر قبل کنٹرول ٹاور کو جہاز میں تکینیکی خرابی کے بارے بتایا تھا اور واپس لینڈ کرنے کی اجازت مانگی جو اسے دے دی گئی۔ اس اطلاع کے چند لمحے بعد جہاز ریڈار سے غائب ہو گیا۔