وٹامن کے لحاظ سے کیلا مفید ترین پھلوں میں سے ہے کیونکہ اس میں وٹامن اے بی اور ای ہوتے ہیں۔دافع اسکروی،پیشاب آور اور مقوی باہ اور ملین ہوتا ہے ۔اسہال اور پیچش کے لیے پختہ کیلا املی کے گودے اور شکر کے ساتھ کھلای اجاتا ہے۔خراش حلق خشک کھانسی اور خراش مثانہ کی لیے کیلا بہت مفید ہوتا ہے۔
کیلے سے معدے شوگر اور کھانسی کا علاج
کیلے کا آٹا اسہال،پیچش بد ہضمی اور ترشیء معدہ میں دیا جاتا ہے۔کچا کیلا ضیابطیس میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔کیلے کی خشک پتے لیں اور انہیں جلا لیں۔ان میں زرا سا نمک شامل کریں اور دو گرام کی مقدار مین صبح شام کھائیں۔بلغمی کھانسی کا نشان تک نہ رہے گا۔
کیلے کا درخت بھی مفید ہے
کیلے کیپھل اور درخت کے تمام حصے انسانی صحت کے لیے مفید ہیں۔لیکوریا میں کچا کیلا اور کچی گولر چھلکے سمیت لے کر سفوف بنا لیں۔اس سفوف کو صبح شام ایک گرام استعمال کرنے سے سیلان رحم میں فائدہ ہو گا۔اس مقصد کے لیے صرف کیلے کی کچی پھلی کھانا بھی مفید ہے۔
نکسیر کا علاج
ناک سے کون آنے پر پکی ہوئی پھلی کو شکر ملے دودھ کے ساتھ کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
دل میں درد کا کا علاج
دل کے درد کے لے دو عدد پکے کیلے اور ایک تولہ شہد ملا کر کھانے سے افاقہ ہوتا ہے۔
امراض آنت
آنت کے امراض مثلاً دست پیچش اورسنگر ہنی میں دہی کے ساتھ کیلا کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔دہی کے ساتھ تھوڑی سی زعفران بھی شامل کر لینی چاہیے۔دہی تھوڑی اور کیلا ذیادہ ہونا چاہیے۔
سوزاک
سوزاک کے لیے کیلے کا پھول بی حد مفید ہے۔پھول کو سکھا کر سفوف بنا لیں۔دس گرام کیلے کے پھول کا سفوف ،ایک گرام قلمی شورہ اور دو لیٹر پانی لے کر سب چیزیں شامل کر کے انہیں ایک کورے گھڑے میں بھر لیں۔دوسرے روز صبح دو لیٹر دودھ بھی ملا لیں۔ایک ایک گلاس مریض کو پلانا شروع کر دیں۔اس روز مریض اور کوئی چیز نہ کھائے صرف دودھ ہی پیے۔اس سے مریض کو ضرور فائدہ ہو گا۔
منہ کے چھالے
زبان میں چھالے پڑ جائیں تو پکا کیلا گائے کے دودھ کی بنی دہی کے ساتھ علیالصبح کھائیں بہت مفید ہے۔
بار بار پیشاب آنا
بار بار پیشاب آنے سے روکنے کے لیے پکا کیلا اور آملہ عرق دوگنی مقدار میںشکر ملا کر کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔