برطانیہ کے ایک قصبے میں گزشتہ رات شہریوں نے شیر دیکھ کر پولیس کو اطلاع دے دی، جس پر پولیس کی کئی گاڑیاں وہاں پہنچی گئیں اور ہیلی کاپٹر بھی نگرانی کے لیے آ گیا لیکن پھر شیر کے متعلق ایسا انکشاف ہوا کہ پولیس والے بھی شرمندہ سے لوٹ گئے۔ میل آن لائن کے مطابق درحقیقت یہ شیر اصلی نہیں تھا بلکہ قصبے ہی کی 85سالہ عمررسیدہ خاتون جولیٹ سمپسن نے چکن وائر سے شیر کا مجسمہ بنایا تھا جو دیکھنے میں بالکل اصلی لگتا تھا۔
جولیٹ نے اس مجسمے کو کھلی جگہ پر رکھ دیا جہاں لوگوں نے اسے دیکھا تو خوف و ہراس پھیل گیا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔ مسلح پولیس آفیسرز نے آ کر شیر کو گھیرے میں لے لیا اور ہیلی کاپٹر اوپر سے نگرانی کرنے لگا۔ جب پولیس والوں نے دیکھا کہ اتنے شور شرابے کے باوجود شیر معمولی سی جبنش بھی نہیں کر رہا تو انہیں شک گزرا اور جب وہ قریب آئے تو ان کا شک یقین میں بدل گیا کہ یہ نقلی شیر تھا۔
اس واقعے پر جولیٹ سمپسن کا کہنا تھا کہ ”جب قصبے میں شیر کی وجہ سے خوف پھیلا، میرا بیٹا ڈنکین بھی اس وقت باہر تھا۔ اس نے مجھے فون کیا اور متنبہ کرتے ہوئے بولا کہ گھر سے باہر مت نکلنا، ہمارے گھر سے چند میٹر کے فاصلے پر ہی ایک شیر بیٹھا ہے اور پولیس والوں نے اسے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ اس کی یہ بات سن کر میں بے اختیار ہنسنے لگی اور اسے حقیقت بتائی، تب تک پولیس والوں کو بھی معلوم ہو چکا تھا کہ شیر نقلی ہے۔“