تین دوست سینما میں فلم دیکھنے گئے، وہاں کچھ کرسیاں چھوڑ کر اُنکے آگے ایک گنجا شخص آ کے بیٹھ گیا۔ فلم کے دوران ہی اِن تینوں کو شرارت سوجھی اور انہوں نے ایک دوسرے سے شرط لگائی کہ ہم میں سے جو بھی دوست اِس گنجے کے سر پر زور سے تھپڑ مارے گا اُسے پانچ سو روپے ملیں گے۔۔۔!!! آخر ایک دوست تیار ہوگیا۔۔!!
وہ اُس گنجے شخص کے پاس گیا اور زور سے پٹاخ کرکے اُس کے سر پر تھپڑ مارتے ہوئے بولا، “او شیدے! کیا حال ہے تیرا۔۔؟”
گنجے شخص نے گھوم کر اُس کی طرف دیکھا اور غصے میں بولا، “ھیلو! تمہیں غلط فہمی ہوئی ہے، میں شیدا نہیں ہوں۔۔!”
۔”اوھووو! سوری”۔۔۔!! اتنا کہہ کر وہ واپس آ گیا اور پانچ سو روپے لے لیے۔
کچھ دیر بعد دوسرے دونوں دوستوں نے اپنے اِس دوست کو پھر اُکسایا کہ اگر اب کی بار تم اُس کے سر پر تھپڑ مارو گے تو ہزار روپے ملیں گے، پہلے تو وہ تھوڑا سا ہچکچایا لیکن پھر راضی ہوگیا۔
اِس بار اُس نے گنجے کے سر پر تھپڑ مارتے ہوئے کہا، “دیکھو یار! مذاق مت کرو، مجھے پتہ ہے تم شیدا ہی ہو۔۔۔!!!”
اِس بار تو وہ گنجا شخص غصے سے لال پیلا ہو گیا اور اپنی کرسی سے اُٹھتے ہوئے بولا، “تمہیں ایک بار کہا کہ میں شیدا نہیں ہوں تو تمہیں سمجھ نہیں آتی۔۔!”۔
وہ دوست “سوری” کہہ کر پھر واپس اپنی سیٹ پر آگیا اور اُسے ہزار روپے مل گئے، اِس دوران وہ گنجا شخص غصے میں ہال سے اُٹھ کر اوپر باکس میں جا کر بیٹھ گیا۔
اِس بار پھر دونوں دوستوں نے اُسے کہا اگر اب کی بار تم اُسے مار کے آؤ تو تمہیں پندرہ سو روپے ملیں گے۔، تھا تو بہت مشکل لیکن وہ پھر ہمت کر کے باکس میں جا پہنچا
وہاں اُس کے سر پر زور سے پٹاخ کرکے تھپڑ مارتے ہوئے بولا، “اوے شیدے! تم یہاں باکس میں بیٹھے ہوئے ہو میں نیچے ہال میں پتہ نہیں کس کو مارتا رہا ہوں