ہمارے ملک سے نکل جاﺅ۔۔۔ افریقی ملک نے چین کی مدد کو ٹھکرادیا۔۔۔ آخر کیوں؟ جانئے

ہمارے ملک سے نکل جاﺅ۔۔۔ افریقی ملک نے چین کی مدد کو ٹھکرادیا۔۔۔ آخر کیوں؟ جانئے

 آج کل ہمارے ملک میں اس بات کا بہت چرچا ہو رہا ہے کہ نئی حکومت چین کے ساتھ کئے گئے سی پیک معاہدوں پر نظر ثانی کرنا چاہتی ہے۔ یہ ایک متنازع معاملہ بن گیا ہے کیونکہ ایک رائے یہ ہے کہ نظر ثانی کرنا ملک کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، مگر دوسری رائے یہ ہے کہ سی پیک کے معاہدے موجودہ شرائط کے ساتھ ہمارے حق میں نہیں۔ خیر، ہمارے ہاں تو فیصلہ نجانے کب اور کیا ہو گا، مگر افریقی ملک سیرالیون میں چین سے لئے جانے والے بھاری قرض کے متعلق بہت بڑا فیصلہ کر دیا گیا ہے۔

امریکی ٹی وی ”سی این این“ کے مطابق سیرالیون نے ایک بڑے ائیرپورٹ کی تعمیر کے لئے 32 کروڑ ڈالر، یعنی تقریباً ساڑھے چالیس ارب روپے، کا چینی قرض قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ ائیرپورٹ دارالحکومت فری ٹاﺅن کے نواحی علاقے میں ایک چینی کمپنی نے تعمیر کرنا تھا اور اس کے لئے تمام فنڈنگ بھی چین کی جانب سے مہیا کی جانی تھی۔

سابق صدر ارنسٹ بائی کروما کے دور میں یہ معاہدہ کیا گیا تھا اور اس منصوبے کو 2022ءتک مکمل ہونا تھا لیکن نئی حکومت نے یہ معاہدہ منسوخ کردیا ہے۔ ملک کے وزیرٹرانسپورٹ و ہوا بازی کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ سنجیدہ غوروفکر کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے ائیرپورٹ کی تعمیر معاشی لحاظ سے ملک کے مفا دمیں نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”معاہدے کی منسوخی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ چین اور سیرالیون کے تعلقات میں کسی قسم کی دراڑ آئی ہے۔ چین کا ہمارے ساتھ تعاون دونوں ممالک کے مفاد کے بنیادی اصول پر مبنی ہے۔ میرا نہیں خیال کہ اس ایک پراجیکٹ کو چین اور سیرالیون کی حکومتوں کے درمیان تعلق سے جوڑا جا سکتا ہے۔“

واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب چین سے لئے گئے بھاری قرضہ جات کے بارے میں پاکستان میں بھی بحث ہو رہی ہے اور ملائیشیاءمیں بھی چینی قرضوں کے بارے میں جوش و خروش قدرے ماند پڑ گیا ہے۔ افریقہ کے متعدد ممالک کو چین نے بڑے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے بھاری قرضہ جات دے رکھے ہیں، لیکن سیرالیون پہلا افریقی ملک ہے جس نے بھاری قرض کا معاہدہ منسوخ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں