ڈاکٹر آر اے امتیاز
ہمیں کیا کھانا چاہیے کہ جسم صحت مند رہے؟ اسکا جواب یہ ہے کہ ہم وہ غذا کھائیں جو ساری زندگی بھی کھاتے رہیں تو ہمیں تکلیف نہ دے۔ایسی غذاؤں کا قرآن نے ذکر کیا ہے مثلاً زیتون جگالی کرنے والے جانوروں کا دودھ اور گوشت،کھجور انجیر انار انگور اور کدو وغیرہاس کے مقابلے میں پیاز ککڑی اور مسور کی دال کو ادنیٰ قرار دیا گیا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کا جیومیٹریکل پلان اعتدالی ہے۔جس میں آگ ہوا اور پانی کا تناسب تقریباً برابر ہے۔مگر مکمل برابر نہیں۔اور زیتون اور کھجور کا بھی مزاج یہی ہے۔جبکہ دیگر غذائیں جسم کے کسی خاص عضو کی طرف ذیادہ جاتی ہیں اور ان کے کھانے کی وجہ سے انسانی جسم کے افعال ملٹی ڈامینشنل نہیں رہ جاتے۔جس انسان کا پورا جسم فعال نہ ہواسے ہر طرح کی نعمتیں بھی نہیں ملتیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ہم قرآنی غذائیں بھی اتنی ہی کھائیں کہ ہضم کر سکیں۔بلکہ غیر قرآنی غذائیں کھا کر سوئے رہتے ہیں۔اگر آج ایک آدمی جوانی میں کہتا ہے کہ سموسے اسے کچھ نہیں کہتے تو دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ یہی ڈائیلاگ بڑھاپے میں بھی کہ سکتا ہیکہ نہیں۔قرآن پاک اعتدالی طرز زندگی دیتا ہے کہ جو کام آپ جوانی میں کر سکتے ہیں وہ آپ تریسٹھ سال کی عمر میں بھی کر سکیں۔قرآن کریم کی ساری تعلیم حفظ ما تقدم سے بحث کرتی ہے۔