ناروے میں طیب منیر چوہدری پاکستانی اور نارویجن سماجی حلقوں کی ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں۔وہ اپنی کامیاب تنظیمی سرگرمیوں کی وجہ سے ملٹی کلچرل حلقوں میں بھی خاصے مقبول ہیں۔طیب منیر چوہدری کی تنظیم پچھلے بیس سالوں سے سیاسی غیر جانبداری کے ساتھ سماجی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔جبکہ چند برسوں سے انہوں نے اپنے آبائی شہر منڈی بہائو الدین میں عورتوں اور بچوں کے لیے ایک فلاحی ہسپتال بھی تعمیر کیا ہے۔طیب منیر کی اعلیٰ سماجی کار کردگی پاکستانی کمیوٹی کے لیے بجا طور پر قابل فخر ہے۔انہوں نے اپنے وطن سے دور رہ کر جس طرح اپنی قوم اور نارویجن معاشرے کی خدمت کی وہ قابل تقلید مثال ہے۔طیب منیرنے کون کون سے فلاحی کام کیے ؟؟کیسے کیے؟؟ اور انکی کامیاب تنظیم کے پیچھے کون سے عوامل کار فرماء ہیں یہ سب جاننے کے لیے قارئین کی خدمت میں ایک گفتگو پیش خدمت ہے جسے پڑھ کر آپ سب کو خوشی ہو گی۔
آج کے اس نفسا نفسی کے دور میں جبکہ ہر شخص کو اپنی پڑی ہے جب کوئی بیرون ملک سے اپنے ملک کی خدمت کرتا ہے۔ہر سال باقائدگی سے پاکستان کا قومی دن منانے اپنے آبائی شہر جاتا ہے تو یہ اچنبھے کی بات ہے۔مگر دنیا ابھی بھی مخلص لوگوں سے خالی نہیں ہوئی۔شائید اسے ہی بے لوث لوگوں کی وجہ سےہمارا وطن قائم ہے۔ورنہ اہل کرم نے اسے برباد کرنے میں کچھ کثر نہ چھوڑی تھی۔اس سال بھی حسب معمول طیب چوھدری پاکستان کا قومی دن منانے کے لیے ناروے سے پاکستان تشریف لے گئے ہیں۔ان کے جانے سے پہلے یہ انٹر ویو خاص طور سے اردو فلک کے قارئین کے لیے ریکارڈ کیا گیا
ہے۔تاکہ ایک محب وطن پاکستانی کے خیالات اور پر خلوص خدمات جشن آزادی پر ہماری قوم کے ٹوٹے دلوں کو ڈھارس دے سکیں۔امید ہے اسے ہر محب وطن پاکستانی ضرور پڑہے گا ۔ ہو سکے تو اپنی رائے سے بھی آگاہ کریں ۔امید ہے طیب منیر چوہدری کی تقلید میں آپ بھی کوئی قومی خدمت کر کے سر خرو ہونے کی کوشش کریں گے۔یوم آزادی چودہ اگست جمعرات کی اشاعت میں طیب منیر چوہدری کا انٹر ویو ملاحظہ کرنانہ بھولیں۔