شاعرہ : شعاعِ نورمیں اپنی آنکھ کو رستوں کے ایسے منظروں میں چھوڑ آئی ہوں جہاں پر آگہی منظر میں ایسے رنگ بھرتی ہے کہ جیسے آئینے کے سامنے دلہن سنورتی ہے جہاں سورج کا منظر آنکھ کے روشن ستاروں مزید پڑھیں
Day: جولائ 26, 2022
اس کیٹا گری میں 2 خبریں موجود ہیں
شاعرہ: شعاع نور انتخاب: ڈاکٹر شہلا گوندل گماں کی آخری سیڑھی پہ کم علمی کی ساعت میں خرد گردن جھکائے کب سے خالی ہاتھ بیٹھی ہے ادھوری تو نہیں لیکن وہ کس کے ساتھ بیٹھی ہے تمناؤں کے گھیرے میں مزید پڑھیں