ادھوری نظم

شعاع نور وجود خاک میں ہاری ہوئی ساعت کی جب تحلیل ہوتی ہے کسی طاقت کی تب تکمیل ہوتی ہے یہی کہتی تھی نا مجھ سے بڑی دلگیر ساعت ہے یہ جب تحلیل ہوتی ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے کہ مزید پڑھیں