دیوار ریگ

دیوار ریگ کلام : فرح جبین پاکیزہ ھواؤں نے عمر رواں کو ساتھ لے کچھ ریگ کو اک نخلستان میں جمع کیا تہہ در تہہ ,تہہ در تہہ وقت نے اونچا کیا ہر روز اسکو صبح کی پاکیزہ شبنم نے مزید پڑھیں