قدموں کے نشان

کہانی: ڈاکٹر شہلا گوندل زندگی کی ہر صبح اپنی ترتیب میں بندھی ہوتی ہے، لیکن کچھ صبحیں اپنی بے ترتیبی میں بھی انمول ہوتی ہیں۔ آج کی صبح بھی ایسی ہی تھی، سرد، تاریک اور الجھی ہوئی۔ ساڑھے پانچ بجے مزید پڑھیں

دائرے

کلام: ڈاکٹر شہلا گوندل میری ذات،ایک خاموش جھیل جس میں اگر کوئی پتھر پھینکے تو دیر تک اور دور تک لہروں کے دائرے بنتے ہیں جو تاحدِ نظر پھیل جاتے ہیں ذرّے اور موج کے سنگم پر کھڑی روشنی کی مزید پڑھیں