سویڈش وزیرخارجہ کاجانبدارانہ بیان
سٹاک ہوم(عارف کسانہنامہ نگار) سویڈن کے وزیرِ خارجہ کارل بلد نے پارلیمنٹ میں سویڈن کی سالانہ خارجہ پالیسی بیان کرتے ہوئے سویڈن کو حقوقِ انسانی کی بنیادوں پر سُپر پاور قراردیا۔ انہوں نے اپنے پالیسی خطاب میں سویڈن کے عالمی امور میں کردار، ترجیحات، عالمی امداد، تجارت اور سلامتی کے امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اُن کا ملک اپنے ہمسایوں، یورپی ممالک اور اقوامِ عالم کے ساتھ مل کر حقوق، انسانی اور امن کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا۔ یکم جنوری سے سویڈن نارڈک کونسل کا صدر ہے اور اس حیثیت سے وہ مزید فعال کردار ادا کرے گا۔ سویڈش وزیرِ خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے اس خطہ کے ممالک کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں اوراگلے سال وہاں سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی حمایت کا آعادہ کیا اور اُسے اہم ملک قرار دیا۔ انہوں نے عرب ممالک میں جمہوریت اور حقوقِ انسانی کے بارے میں بھی اظہارِ خیال کیا جبکہ شام کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا اور متاثرین کے لیے سویڈش امداد کا اعلان کیا۔ بین الاقوامی سطح پر سویڈن یورپی یونین کے ساتھ مل کر برازیل، بھارت، جنوبی افریقہ اور جاپان کے ساتھ مل کر سیاسی اور معاشرتی ترقی کے کام جاری رکھے گا۔ سویڈش وزیر ِ خارجہ نے اپنے خطاب میںعالمی تنازعات میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں کیا اور نہ ہی پاکستان کے بارے میں کوئی بات کی ہے۔