500 سال پہلے زندہ دفنائے جانے والے خاندان کی لاشیں اپنی اصل شکل میں دریافت

500 سال پہلے زندہ دفنائے جانے والے خاندان کی لاشیں اپنی اصل شکل میں دریافت

ڈنمارک کے خودمختار جزیرے گرین لینڈ پر ماہرین آثار قدیمہ نے ایک ایک خاندان کی حنوط شدہ لاشیں دریافت کی ہیں جو 500سال قدیم ہیں اور اتنے عرصے بعد بھی ایسی بہترین حالت میں پائی گئیں کہ ماہرین بھی دنگ رہ گئے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ لاشیں گرین لینڈ کے کیلاکیٹسوک نامی علاقے سے دریافت ہوئیں۔ ان میں 6خواتین اور دو بچوں کی لاشیں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان تمام لاشوں کے بال، بھنوئیں، ناخن اور حتیٰ کہ جسم کی جلد تک تاحال جوں کی توں موجود ہے۔ ماہرین نے ان کا تجزیہ کرکے بتایا ہے کہ ان تمام آٹھ افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور انہیں 1475ءمیں حنوط کیا گیا تھا۔ ان میں سب سے چھوٹا بچہ اس وقت 6ماہ کا تھا اور اسے زندہ حنوط کردیا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس وقت اس علاقے میں ایک رواج تھا کہ اگر کسی خاتون کا انتقال ہو جاتا تو اس کے بچے کو، خواہ وہ زندہ ہی کیوں نہ ہو، بھی اس کے ساتھ حنوط کر دیا جاتا تھا۔ ان تمام خواتین کی ٹھوڑی پر ٹیٹو بنے ہوئے تھے جو اس وقت کی خواتین بنوایا کرتی تھیں۔ ان تمام حنوط شدہ لاشوں کو نرم ’فر‘ میں لپیٹ کر رکھا گیا تھا اور یہ فر بھی آج تک بہترین حالت میں موجود ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں