’52 کا حوالہ دینے والے 290 بھی یاد رکھیں‘ ٹرمپ کی دھمکی پر ایرانی صدر کا جواب بھی آگیا

’52 کا حوالہ دینے والے 290 بھی یاد رکھیں‘ ٹرمپ کی دھمکی پر ایرانی صدر کا جواب بھی آگیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے 52 مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی کا جواب بھی آگیا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں حسن روحانی نے کہا کہ وہ جنہوں نے 52 نمبر کا حوالہ دیا ہے انہیں 290 کا عدد بھی یاد رکھنا چاہیے۔ ایرانی قوم کو کبھی دھمکیاں نہ دی جائیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں آئی آر 665 کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا، یہ وہ مسافر طیارہ تھا جو امریکہ کے میزائل حملے میں تباہ ہوا تھا۔

خیال رہے کہ جنرل قاسمی کے قتل کے بعد ایران نے دھمکی دی تھی کہ اس نے امریکہ کے 36 ٹارگٹ سیٹ کرلیے ہیں۔ اس کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ انہوں نے مقدس مقامات سمیت ایران کے 52 ٹارگٹ نشانے پر رکھ لیے ہیں۔

ٹرمپ کی جانب سے 52 نمبر کا حوالہ اس لیے دیا گیا تھا کیونکہ ماضی میں ایران میں امریکی سفارتخانے پر ہونے والے حملے کے دوران 52 امریکی شہریوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ ایران میں خمینی انقلاب کے بعد کالج کے طلبہ نے تہران میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا تھا اور سفارتکاروں سمیت 52 امریکیوں کو 444 روز تک یرغمال بنائے رکھا تھا۔ یہ واقعہ 4 نومبر 1979 کو پیش آیا تھا اور 20 جنوری 1981 کو امریکی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی تھی۔

ٹرمپ کے اس تاریخی حوالے کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی تاریخی حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو 52 نمبر کا حوالہ دے رہے ہیں وہ 290 بھی یاد رکھیں۔ واضح رہے کہ 3 جولائی 1988 کو ایران کے دارالحکومت تہران سے مسافر طیارے آئی آر 665 نے بندر عباس کے راستے دبئی جانے کیلئے پرواز بھری تھی لیکن امریکی بحریہ نے اسے میزائل حملے میں تباہ کردیا تھا، اس حملے میں 270 افراد مارے گئے تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں