ناروے کے ایک صوبے میں تیز رفتار گاڑیوں کی تصاویر لینے والے کیمرے نے ایک تیز رفتار پیدل شخص کی تصویر کھینچ لی۔یہ شخص فٹ پاتھ پر ساٹھ کلو میٹر کی رفتار سے جا رہا تھا۔جبکہ اس علاقے میں حد رفتار تیس کلو میٹر تھی۔تفصیلات کے مطابق پیدل جانے والا شخص پہیے والے شوز پہنے ہوئے تھا۔فٹ پاتھ پر کیمرے کے سامنے سے گزرتے ہوئے اسکی رفتار ساٹھ کلومیٹر تھی۔کیمرے نے اپنی تکنیکی مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس تیز رفتار شخص کی تصویر محکمہ پولیس کو بھیج دی۔اب پولیس پریشان ہے کہ تیز رفتار گاڑیوں کے قانون کے مطابق اس تیز رفتار شخص کو کس نمبر پلیٹ پر چالان بھیجا جائے؟؟
یاد رہے کہ ناروے میں ہر سال ہزاروں گاڑیوں کو تیز رفتاری پر چالان کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دوسریا ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر کئی جرمانے شہریوں کی جیبیں ہلکی کرتے ہیں۔ جبکہ یہی جرمانے اسٹیٹ کی تجوریاں بھرتے ہیں۔اسلیے کئی نارویجن علاقوں میں گاڑیوں کو اسٹیٹ کے لیے دودھ دینے والی گائے قرار دیا گیا ہے۔جبکہ بڑے شہروں میں رہنے والے متمول افراد جرمانوں سے بچنے کے لیے گاڑیاں رکھنے سے ہی پر ھیز کرتے ہیں۔
same here in UAE…alot of cameras on road and traffic penalty there..