رات کو کتب خانہ چلیں

رات کو کتب خانہ چلیں

kashif Kamal kashif_librarian@yahoo.com
ان دنوں روس میں ایک دلچسپ مہم منعقد ہوئی ہے جس کا عنوان ہے “رات کا کتب خانہ”۔ اس مہم کے ضمن میں روس بھر میں کئی کتب خانوں نے رات کو کام کیا۔ اس موقع پر کتب خانوں میں کتابیں پڑھ کر سنائی گئیں، فلموں کی نمائش کی گئی، مختلف کنسرٹ پیش کئے گئے اور ادیبوں کے ساتھ ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس مہم میں حصہ لینے والے کتب خانے رات بھر کھلے رہے۔ مطلب یہ کہ دیر تک کام کرنے والے لوگوں کو بھی کتب خانہ جانے کا موقع ملا۔
کتب خانوں کے علاوہ روس بھر میں عجائب گھر، آرٹ گیلریاں، اشاعت گھر، ادبی انجمنیں اور کتابوں کی دوکانیں بھی اس مہم میں شریک تھے جہاں ادبی تصانیف اور تاریخی واقعات پر مبنی شوز اور دوسری قسم کی دلچسپ سرگرمیاں ہوئیں۔ رواں سال مہم کے شرکا کی کل تعداد ساڑھے سات سو تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ “رات کا کتب خانہ” کے لیے مختلف قسم کے تفریحی پروگرام تیار کئے گئے تھے۔ ماسکو میں نیکراسوو سے موسوم کتب خانے میں کی جانے والی سرگرمی کا نعرہ تھا “سوویت یونین کی بازگشت”۔ اس موقع پر پرانی موٹر کاروں کی نمائش منعقد کی گئی، تمام آنے والوں کو سوویت زمانے کے مشروبات پلائے گئے اور انعامی مقابلے کرائے گئے۔
شہر سینٹ پیٹرزبرگ کے کتب خانوں میں برطانوی جاسوسی ناولوں، سنیما اور مختلف پہیلیوں سے منسوب محفلیں منعقد ہوئیں۔ جبکہ ماسکو سے جنوب کی طرف واقع شہر تولا میں ہونے والی سرگرمی کا موضوع “غلطیوں کے بغیر لکھنے کا فیشن” تھا۔
اس مہم کا آغاز سن دو ہزار گیارہ میں سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک میں قائم ایک گروپ کی تجویز پر کیا گیا تھا۔ مہم کا مقصد عوام کی توجہ ادب کی جانب مبذول کرانا اور بڑے شہروں کے باشندوں کو ان کے لیے مناسب وقت پر کتب خانے میں مدعو کرنا ہے۔ افسوس، گزشتہ عرصے سے نوجوانوں میں کتب خانوں کی مقبولیت کم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ انہیں انٹرنیٹ کے ذریعے ضروری معلومات ڈھونڈنے کی عادت ہے۔ اسی لیے مہم کے موقع پر کتب خانوں کو غیرمعمولی شکل میں پیش کئے جانے کے لیے کوشش کی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ روس میں “رات کا عجائب گھر” مہم پچھلے پانچ سال سے جاری ہے جس موقع پر تمام خواہش مندوں کو رات کے وقت کوئی بھی عجائب گھر مفت دیکھنے کا موقع مسیر ہے۔

 

اپنا تبصرہ لکھیں