خانقاہ محبوب آباد شریف (حویلیاں)میںسہ روز تقریبات عرس اور بین الاقوامی خلافت اسلامیہ کانفرس
تحریر ۔ محمد اورنگ زیب اعوان
معلم ومقصود کائنات حبیب ۖ کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہوگیا۔ وحی الہیٰ ختم ہوئی اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے آخری کتاب ( دستور حق ) اتاری جاچکی اور دین الہیٰ مکمل ہوگیا۔ لیکن رحمت الہیٰ اور سنت مطہرہ بدستور جاری ہے اس لئے حضور اکرم ۖ کے فرمان کے مطابق رشد وہدایت کیلئے اولیائے کا ملین کا اس منصب جمیلہ پر فائز کیا گیا تاکہ دین حق کی تبلیغ واشاعت کا سلسلہ جاری وساری ہے۔
ان نابغہ روزگارہستیوں میں قطب درواں، تاجدار سلطنت روحانیت ،خواجہ خواجگان حضرت خواجہ سید محبوب علی شاہ صاحب کاظمی چشتی کا نام نامی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔جنہوں نے اپنی ١٨٦ سالہ زندگی اشاعت وتبلیغ اسلام کیلئے وقف کردی ہر سال کی طرح اس سال بھی ٨ جون ٢٠١٢ء آپکے عرس مبارک اور بین الاقوامی خلافت اسلامیہ کانفرنس کی تقاریب منعقد ہوئیں ۔جسکی صدارت جمعیت العلماء پاکستان (نیازی)کی سپریم کونس کے چیئرمین ،مفکر اسلام ، پیر سید محی الدین محبوب شاہ، سجادہ نشین خانقاہ محبوب آباد شریف حویلیاں نے فرمائی۔ ان تقاریب میں ملک کے گوشہ گوشہ سے آستانہ عالیہ سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد کے علاوہ ١٨غیر ملک سے آمدہ وفود بھی شریک محفل ہوئے۔ جمعیت مذکورہ کی تمام قیادت نے بھی اس روحانی اجتماع میں شرکت فرما کر یہ پیغام دیا کہ وہ متحدہ ہو کر مفکر اسلام کی قیادت میں احیائے خلافت اسلامیہ کیلئے فعال کردار ادا کرینگے ۔درج ذیل علماء کرام اور مشائخ عظام ،نے خصوصی طور پر عرس مبارک میں شرکت فرما کر جہاں یک جہتی کا مظاہرہ کیا وہاں اپنے مواعظ حسنہ سے حاضرین کے قلوب واذہان کو منور فرمایا ۔ یہی وہ آستانہ ہے جہاں سے ہمیشہ عقائد کی پختگی ،اعمال کی درستگی ،سیرت کی تعمیر اور قلوب کی ،تطہیر کا درس ملتاہے۔
(شرکاء محفل)محترم جناب پروفیسر محمد سبطین شاہ جہانی صاحب اسلام آباد ،جناب محترم نوید حسن نقشبندی آستانہ عالیہ اللہ ھو گوجرانوالہ، لیہ سے عارف حقانی پیر محمد گیلانی آستانہ عالیہ قادریہ جیلانیہ شمسیہ ، آزاد کشمیر سے محترم جناب سید علی رضا شاہ بخاری آستانہ عالیہ بسہا شریف مدنیتہ الاولیا ملتان سے پیر طریقت پیر سید علی حسن شاہ آستانہ عالیہ چادروالی سرکا ر،زینت المشائخ ،محترم جناب مخدوم نفیس الحسن سہروردی سینئر نائب صدر جمعیت العلماء پاکستان (نیازی) اُچ شریف ،فخر ولایت پیر سید معصوم حسین نقوی آستانہ عالیہ حسنیہ ،بدرالعارفین جناب سید فیض الحسن شاہ بخاری آستانہ عالیہ بہاری شریف آزاد کشمیر ،کاشف اسرار شریعت وطریقت جناب محمد ایوب جان سرہندی آستانہ عالیہ نقشبندی ،مجددیہ ،صدیقیہ، سندھ، عالم زبانی جناب پیر امیر محمد کبیر آستانہ عالیہ قطبیہ ،قادریہ ،سہروردیہ مٹھاری شریف ،فخر متاخرین ،محترم جناب سید غلام محمد جیلانی قادری آستانہ عالیہ قادریہ سہروردیہ چمن کو ئٹہ ،محترم جناب پیر سید بلھے شاہ صاحب آستانہ عالیہ شاہ ولایت ،گجرات ،محترم جناب فخر احناف علامہ علی اختر اعوان صاحب ،نتظیم امور دینیہ منہاج القران ،لاہور محترم جناب علامہ غلام مجتبی ٰ نوری خظیب دربار شاہ رنجانی، لاہور ،جناب علامہ محمد فاروق خطیب جامع مسجد صدیقہ ،مانسہرہ برھان ِ شریعت علامہ حضرت شاہ عبدالعزیز قادری خطیب جامع مسجد حنفیہ قادریہ، ایبٹ آباد، علامہ محمد جمیل خطیب جامع مسجد غوثیہ محمد محمد والٹن ،لاہور ،محترم جناب علامہ سید محمد صالح، خطیب جامع مسجد ٹیکسلا، علامہ طاہر علی خان خطیب ہری پورعلامہ سید نصیر الاسلام الحسینی قادری اسلم دارلعلوم چکری روڈ، راولپنڈی آستانہ عالیہ سے فارغ التحصیل علامہ محمد نفیس قادری محمودی ، علامہ احسان قادری محمودی ، علامہ محمد ارشد قادری محمودی ، محترم جناب ڈاکٹر امجد حسین چشتی سیکرٹری جنرل جے۔ یو ۔ پی (نیازی) لاہور، بھارت سے پروفیسر پیر سید ضیاء الدین شمسی طہرانی ٹونکی راجستھان ،ممتاز عالم ومفکر محمد تشکیل کیفی، دہلی ۔علامہ سید نظیر حسین شا، علامہ محمد کرامت علی قادری محمودی ،جامع غوثیہ لالہ زار ،راولپنڈی فضلیت مآب پیر سید امجد منیر الاظہری بکھی شریف ، عفت مآب پیر فخر احمد بسالوی ،بسال شریف۔
٨جون ٢٠١٢ تقریب سعید کا آغاز مزارات پر چادر پوشی سے ہوا ۔ بعدازاںمحترم جناب قاری عطااللہ صاحب قادری نقشبندی پاک پتن شریف نے تلاوت قرآن پاک فرمائی اور دارلعلوم کے ایک، طالب علم نے حضوراکرم ۖ کے حضور گلہائے عقیدت پیش کئے۔محترم جنا ب حضرت محمد سبطین شاہ جیلانی صاحب نے حضور غوث الاعظم کے حضور منقبت پیش کی ۔ سہ روز تقریبات میں معتدد موضوعات دینی پر روشنی ڈالی گئی۔ علماء کرام نے فکری وحدت پر زور دیا ،تفرقہ بازی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کو سراہا گیا ۔ پیر صاحب نے علماء کرام پر زور دیا کہ وہ وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فروعی مسائل میں الجھنے کی بجائے کتاب وسنت کے مطابق دین کی حقیقی روح کو اجاگر کریں۔ حیات مستعار کا زیادہ وقت یاد الہیٰ میںگذاریں آج کی نشست میں تجدید توبہ کرائی گئی۔ عرس کے دوسرے روز تقریب کا آغاز زینت القراء جناب قاری نجم مصطفٰے ابن فخر القراء قاری خوشی محمد الازھری مرحوم کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ نعت شریف کے بعد داعی خلافت اسلامیہ ، مفکر اسلام پیر سید محی الدین محبوب شاہ صاحب حنفی قادری نے بڑی شرح وبسط کے ساتھ امت ِ مسلمہ کے موجودہ حالات پر تبصرہ کیا اورزبوں حالی سے نکلنے کیلئے بحالی خلافت اسلامیہ پر زور دیاکیونکر خداوند تعالیٰ کو کائنات کا خالق ومالک ماننے کے بعد اسکی مخلوق پران جیسے لوگوں کے وضع کردہ قوانین لاگو کرانا درحقیقت خداکے حق دستور وشھی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ آج کی نشست میں خصوصی طور پر بھارت سے آئے ہوئے پروفیسر سید ضیاء الدین طہرانی نے مناقب اہلبیت اطہار پر بصرت افروزخطاب فرمایا پروفیسر موصوف کی نقطہ آفرینی ،موضوع پر وسعت نظر، دفیق علمی فہم وفراست اور منفرد طرز ادا نے تمام سامعین کو بے حد متاثر کیا۔ انہوں نے آخر میں حضرت خواجہ محبوب علی شاہ کی شان میں منقبت پیش کر کے خوب داد وصول کی۔
تقریب کے تیسرے روز تنظیمی امور اور مستقبل کیلئے لائحہ عمل پر تفکر وتدبر کیا گیا ۔ ملک بھر کے تیس اضلاع میں عوام تک بحالی خلافت اور نفاذ دستور حق کاپیغام پہنچانے اور ملک میں ابدی انقلاب پرباکرنے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کی گئی۔ نماز فجر کے بعد ختم قادریہ پڑھا گیا جسکے بعد صاحب مزار کے روحانی درجات کی بلندی کیلئے قرآن خونی کی گئی۔ جمعیت العماء پاکستان (نیازی گروپ) کے جملہ عہدہ داران نے حضرت مفکر اسلام کی قیاد ت پر بھر پور اظہار کیا اور ملک بھر میں جمعیت کا پیغام پہنچانے کیلئے جامع پروگرام وضع کیا گیا ۔ تقریب کے اختتام پر متفقہ قرار دا دیں منظور کی گئیںجن میں بحالی خلافت اسلامیہ ونفاذ دستور حق پر زور دیا گیا۔دو قومی نظریہ کے استحکام کیلئے مربوط کوششیں ،الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے اخلاق باختہ پروگراموں کی بندش اور، مغربی ممالک میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات بھڑکانے کی مذمت شامل ہیں۔