اظہارِ بے بسی
تحریر،مسعود منور
“اظہارِ بے بسی : میں مادرِ فطرت کا بیٹا ، اسیرِ تخلیق رہنے کے بجائے شریکِ تخلیق رہتا ہوں ۔ میرے پاس کوئی اختیار نہیں کہ کسی کو گمراہی سے روکوں یا کسی کی خطا درست کروں ، لیکن سوال کا استحقاق رکھتا ہوں ۔ سوال یہ ہے کہ جہاں امت رشوت خوروں کے پنجہ استحصال میں ہو اور ملاوٹ کرنے والے اشیا خوردنی میں زہر بھرتے ہوں وہاں کے اربابِ دانش کس مونہہ سے ناموسِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تحفظ کی بات کرتے ہیں کیونکہ ادارہ رسالت سے جاری فتووں کے مطابق رشوت لینے اور دینے والے دونوں جہنمی ہیں اور ملاوٹ کار لا امتی ۔ کیا رشوتیے اور ملاوٹیے خود گستاخِ رسول نہیں ہیں کہ وہ نبی پاک صلی اللہ عییہ وسلم کی دیدہ دانستہ حکم عدولی کرتے ہیں اور پھر اپنی غیرتِ ایمانی کے نعرے بھی لگاتے ہیں ۔ اور یہ سعودی عرب کے مسلمانوں نے اب تک کوئی احتجاجی جلوس کیوں نہیں نکالا ؟ کیا احتجاج کی شریعت صرف ہمارے حصے میں آئی ہے