بائیں بازو کی سوشلسٹ پارٹی کی تجاویز
پارٹی لیڈر آئون لیس بکن نے چھ نکاتی تجاویز اسلامی انتہا پسندی کیلیے پیش کر دیں۔وہ اپنے پیش کردہ مختلف اداروں کے ذریعے متعارف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ان میں بچوںکی دیکھ بھال کے ادارے،اسکول اور شمولیت اور نفسیاتی ادارے شامل ہیں۔انکا کہنا ہے کہ اصلحہ کا استعمال محدود ہونا چاہیے اور پولیس کو اسلامی انتہا پسندوں کی سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھنی چاہیے۔وہ انفرادی اور معاشرتی زندگی کو اسلامی انتہا پسندی سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔انہیں اس بات سے غرض نہیں کہ سن اسی میں کس نے کیا کہاتھا۔بلکہ انکا کہنا ہے کہ اب ہمیں ٹھوس بنیادوں پر کام کرنا چاہیے۔یہ بات انہوں نے نارویجن اخبار داگ بلادے سے کہی۔یہ مشورے ایس وی پارٹی کی جانب سے اس وقت دیے گئے جب ہتھیاروں کے بے جا استعمال کی روک تھام کا سوال اٹھایا گیا۔ایس ویپارٹی کا کہنا ہے کہ پولیس کو اصلحہ کے اجازت ناموں کے ریکارڈ تک رسائی ہونی چاہیے۔اس بات کا دھیان رہے کے کسی بھی قسم کی قانون شکنی کے نتیجے میں یہ اصلحہ پولیس کی تحویل میں آ جائے۔تاہم یہ ایک حیران کن امر ہے کہ دہشت گردی کی منصوبہ سازی پر گروپوں پر پابندی ہے مگر انفرادی طور پر نہیں۔