حدِ ادب
ٍٍ انوار حسین حقی
عمران خان کے لئے سات سُروں کے نغمے
___________________________________________
عمران خان کہتے ہیں کہ ” میرا آبائی شہر میانوالی مجھے اپنی جان سے بھی پیارا ہے۔اس خطے کو قدرت نے بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے۔یہ میانوالی کا جل تھل،یہ ریگزاروں کی جُو لاں گاہ، اس کا ہر ذرہ، ہر ریگِ رواں، ہر گُل ، ہر شجر مجھے کتنا پیارا ہے۔کوئی میرا دل چیر کر دیکھ لے۔یہ میانوالی یہ ” کچھی ” واقعی پھلاں دی پچھی( پھولوں کی ٹوکری ) ہے۔”
میانوالی سے عمران خان کی یہ محبت بلاجواز نہیں ۔ اس سرزمین کے فرزندوں نے ہمیشہ اپنے اس عظیم ہیرو کی پشتبانی کی ہے۔ 2002 ء میں جب پاکستانی کی سیاسی قیادت بانجھ پن کا شکار تھی۔ مجلسِ عمل کے پلیٹ فارم سے دینی جماعتیں جنرل پرویزمشرف کو تقویت فراہم کرنے میں مصروف تھیں۔۔۔ یہ میانوالی کے غیور اور جرات مند عوام ہی تھے جنہوں نے جنرل پرویز مشرف کے سب سے بڑے مخالف عمران خان کو قومی اسمبلی میں بھیجا تھا۔ یہ کارنامہ میانوالی کے نوجوانوں نے انجام دیا تھا۔ اس وقت میانوالی میں عمران خان کا ساتھ دینے والے صرف نوجوان ہی تھے۔ علاقہ کے سارے بڑے سیاسی گروپ عمران خان کے مخالف تھے۔ جتنے نوجوان 2002 ء میں عمران خان کے ساتھ تھے اس سے کئی سو گنا زیادہ لوگ اب عمران خان کے قافلہ عزیمت کا حصہ ہیں۔ گیارہ مئی کے انتخابی معرکہ کے نتائج نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان سے دوگنابڑی عمر کے اس ضلع میں سب سے بڑا ووٹ بنک عمران خان کا ہے۔ساری انتخابی مہم کے دوران عمران خان صرف ایک دن کے لئے میانوالی آئے تھے۔ یہاں کے لوگوں سے ان کی محبت تھی کہ ان کی آمد کے موقع پر پوراضلع میانوالی بنوں روڈ پر اُمڈ آیا تھا اوراسی روز میانوالی کے عوام نے ان کے حق میں فیصلہ دے دیا تھا ۔اب انتخابی نتائج کی صورت میں 132283 ووٹ اس پر مہر تصدیق ثبت کرتے ہیں کہ ” عمران خان میانوالی کا اور میانوالی عمران خان کا ہے ”مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو پانچ سالہ جد و جہد کے بعد بھی عمران خان کے مقابلے میں مضبوط امیدوار نہیں مل سکا تھا ۔اس حلقہ سے گذشتہ انتخابات میں تحریک انصاف کے بائیکاٹ کی وجہ سے کامیاب ہونے والے نوابزادہ ملک عماد خان آف کالاباغ ( سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور ) نے انتہائی دانشمندی کا ثبوت دیتے ہوئے اس مرتبہ انتخابات میں نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ محترمہ عائلہ ملک قومی اسمبلی کے اس حلقہ ( این اے 71 ) میں عمران خان کی انتخابی مہم کی انچارج تھیں۔میانوالی کی یہ آبرو مند بیٹی جس خلوص، دردمندی اور وقار کے ساتھ قومی ہیرو ، فرزندِ میانوالی کی انتخابی مہم میں مصروفِ عمل رہیں اُسے دیکھتے ہوئے یہ بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اگر اس سارے عمل میں محترمہ عائلہ ملک کی بے لوث و بے ریا اور ان تھک جد وجہد میانوالی کے ” شہر یار ” کی انتخابی مہم کا خاصہ نہ ہوتی تو جناب عمران خان کی اس قدر شاندار کامیابی ممکن نہیں تھی۔ ان کی جد جہد نے عمران خان کی انتخابی مہم کو ایک نیا رنگ اور آہنگ عطا کیا ۔محترمہ عائلہ ملک کا ایک اور اعزاز یہ کہ انہوں نے ایک بڑے گھرانے سے تعلق رکھنے کے باجود فیوڈل ازم کی سیاست کے خاتمے کے لئے اپنا کردار انتہائی جسارت سے ادا کیا ہے۔ اور قبائلی طرز معاشرت کے حامل اس ضلع کی خواتین کو اپنے ہونے کا احساس دلا یا ہے۔آج میانوالی کی اس عظیم بیٹی کی ردا کی چھاؤں میں اس علاقے کی بہنوںاور بیٹیوں کے لئے اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے پناہ بھی ہے اور متاع بھی۔
عمران خان کی انتخابی مہم میں بوڑھوں، جوانوں ، بچوں ، ماؤں بیٹیوں اور بہنوں سب نے اپنا اپنا کردار ادا کیا ۔ پرائڈ آف پرفارمنس ، لیجنڈ گلوکار عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی کا ذکر نہ کر نا بہت بڑی نا انصافی ہوگی۔ برادرم مظہر نیازی کے لکھے ہوئے خوبصورت گیت ”بنے گا نیا پاکستان ” کو جس محبت بھرے انداز میں پیش کیا اور جس طرح پوری انتخابی مہم کے دوران اس خوبصورت گیت نے مہمیز کا کردار ادا کیا وہ بھولنے والا نہیں ہے۔
انتخابی نتائج نے پورے پاکستان پر یہ واضح کر دیا ہے کہ میانوالی کے موتی لب میدانوں، سجرے گجرے کھلیانوں، رستے بستے دالانوں، بے خوف خود رو جھاڑیوں،گُل دامن کہساروں،ریشم ریت کے ذروں،گاؤں کی کچی منڈیروں ، شہروں ، جھوکوں اور ڈیروںپر غرضیکہ جا بجا عمران خان کے لئے محبت خلوص اور پیار کے اظہاریے موجود ہیں۔اس علاقے میں آنے والا ہر شخص عمران خان کے لئے محبت کی خوشبو محسوس کرتا ہے۔
میانوالی غازیوں، شہیدوں، دردمندوں اور غیرت مندوں کا شہر ہے۔ یہ خوددار اور پاک دامن بہنوں بیٹیوں اور ماؤں کا شہر ہے ۔ یہاں کے لوگوں کے دلوں میں کی بانسری میں اپنی سرزمین کے قابلِ فخر بیٹے عمران خان کے لئے ساتوں سروں کے نغمے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔ جن کی دھنیں ہمیشہ اتحاد ویگانگت، خوشحالی اور شادمانی کے نغمے بکھیرتی رہیں گی۔
(03007272001 )