تحریر شازیہ عندلیب
گو میں سکہ بند روائیتی شاعر نہیں مگر پھر بھی ماں کی محبت میں ایک نظم پیش خدمت ہے ۔یہ جذبات صرف میرے ہی نہیں بلکہ ہر دل کی آواز ہیں۔
رکھنا سدا سلامت اسکا سایہ
جیون کے تپتے صحرا میں
میری ماں اک ٹھنڈا سایہ
غم کی کالی راتوں میں
تجھے روشن چراغ سا پایا
تیرے کندھوں پہ سر رکھ کر
دکھ دنیا کا میں نے بھلایا
میں چلی تھی ملک عدم کو
ماں کی دعا نے واپس بلایا
جب جاگی گہری نیند سے میں
تیرے لبوں کا لمس پیشانی پہ پایا
عندلیب محبت ماں کی جس کا سرمایا
دو جہانوں کی خوشیوں کو اس نے پایا