تشار بینرجی ودیاشنر کا دعوی ہے کہ تقریبا تین ہفتوں میں انہوں نے موبائل پر ہی مکمل ناول لکھ لیا ہے بھارتی شہر بنگلور کے ایک سافٹ ویئر انجینئر نے اپنے موبائل فون پر ایک مکمل ناول لکھا ہے۔ ایک معروف آئی ٹی کمپنی میں سینئر پروجیکٹ منیجر کے عہدے پر کام کرنے والے 38 سالہ ودیاشنر ہرپپنہللی بس سے آفس آتے جاتے ہیں، جس میں انہیں تقریبا ایک گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ یہی وقت وہ موبائل فون پر پڑھنے لکھنے میں گزارتے ہیں۔ ادب کا شوق رکھنے والے ودیاشنر کو کھبی کبھی برے خواب ستاتے ہیں۔ ایک دن ایسا ہی خواب دیکھ کر وہ پریشانی کے عالم میں بیدار ہوئے۔ بعد میں آفس کے راستے میں انہوں نے اپنے خیالات کو اپنے موبائل فون کی مدد سے الفاظ کی شکل دی اور سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک پر شائع کر دیا۔ ان کے دوستوں نے ان کے قلم بند خواب میں کافی دلچسپی لی اور بات آگے بڑھانے کی درخواست کی۔ اب روزانہ ودیاشنرہ بس پر اپنے سفر میں اس کہانی میں اضافہ کرنے لگے۔ اس پورے عمل میں موبائل نے ایک اچھے دوست کی طرح ان کا ساتھ دیا۔ ودیاشنر کہتے ہیں مجھے ادب پڑھنے کا کافی شوق ہے لیکن میرے مصروف معمول کی وجہ سے میں زیادہ پڑھ نہیں پاتا تھا۔ تب میں نے ایک موبائل خریدا اور اسی پر پڑھنے لگا۔ اس سے میرا روزانہ سفر میں لگنے والے وقت کا بہت اچھا اور مثبت استعمال کیا جانے لگا۔ ودیاشنر کا دعوی ہے کہ تقریبا تین ہفتوں میں انہوں نے موبائل پر ہی مکمل ناول لکھ لیا ہے۔ وہ کہتے ہیں ایک خواب کے ساتھ شروع ہونے والے اس ناول، نسنا چٹٹییا ہڈییل ہرٹو (خوابوں کی ایک تتلی کی تلاش میں) میں 12 باب ہیں، جس میں دوسرے سے بارہویں باب تک کی کہانی غیر حقیقی ہے۔ یہ میری اور ایک غیر حقیقی تیتلی کے درمیان مکالمے پر مبنی ہے۔ سب سے خاص بات یہ ہے کہ ودیاشر نے موبائل پر یہ کتاب کنڑ زبان میں لکھی جو کہ موبائل کے کی بورڈ پر کافی پیچیدہ ہوتی ہے۔ ودیاشنر بتاتے ہیں کہ 72 صفحات کے اس ناول کی کہانی جب انہوں نے ختم کی تو ایک دوست نے انہیں اسے ایک کتاب کی شکل میں شائع کی صلاح دی۔ ودیاشنکر اس کہانی کے ساتھ ایک ناشر کے پاس گئے اور وہ اسے شائع کرنے کے لیے راضی ہو گئے۔ اس ہفتے ان کی کتاب ریلیز ہوگئی۔ موبائل پر خبریں یا کتاب لکھنے کا رجحان امریکی، یورپی اور کچھ ایشیائی ممالک میں عام ہے لیکن ودیاشر کا دعوی ہے کہ کسی بھی ہندوستانی زبان میں یہ پہلا موقع ہے کہ موبائل پر لکھی کوئی کتاب شائع ہو۔ موبائل پر کتاب لکھنے کا سب سے پہلا واقعہ 2003 میں جاپان میں پیش آیا تھا، جب یوشی نامی ایک شخص نے ڈیپ لو نام کا ناول موبائل پر لکھا تھا۔ اس ناول کی کہانی ایڈز مبتلا ایک ایسے نوجوان کے ارد گرد گھومتی ہے جسے محبت ہو جاتی ہے۔ بعد میں اس کہانی پر فلم اور سیریل بھی بنے گی۔