ںارویجن قوم موٹاپے کا شکار

واشنگٹن کی یونیورسٹی میں ریسرچ کرنے والے داکٹر نے ایک حالیہ جائزہ رپورٹ میں کہا ہیکہ آدھی سے ذیادہ ناوریجن قوم موٹاپے کا شکار ہے۔اسکی وجہ یہ ہے کہ بیشتر لوگ سہل پسند ہیں اور بہت ذیادہ کھاتے ہیں۔یہ نارویجن قوم کے لیے لمحہء فکریہ ہے۔
پروفیسر کرسٹوفر مرے نے نارویجن ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تیس سالہ ریکارڈ کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ وزن میں ذیادتی اور موٹاپا دنیا میں ہر جگہ بڑھ رہا ہے۔سن 1980 میں چوالیس فیصد افراد موتاپے کا شکار تھے ۔جبکہ آج ناروے میں 53% افراد وزن میں زیادتی کا شکار ہیں۔
ہیلتھ سروس کے سربراہ نے کہا کہ موٹاپا اس وقت کا بڑا مسلہء ہے۔کوئی ملک موٹاپے سے بچنے کے لیے کوئی ہیلتھ سروس فراہم نہیں کر سکتا۔ہمیں اس سے بچنے کا تدارک خود کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ کی نئی رپورٹ اگلے برس شائع کی جائے گی۔جس کا مقصد یہ ہو گا کہ لوگ خوراک کی صحیح مقدار کھائیں۔اس کے ساتھ ساتھ ورزش بھی کریں۔
NRK/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں