راشد محمود
بھارتی ریاست راجھستان میں کوٹہ سے پچاسی کلومیٹر دور پپلا گائوں کو اپنی انفرادیت پر فخر ہے کیونکہ اس گائوں نے ایک کمال کر دکھایا ہے ۔یہ کمال گائوں کی مٹی کے سپوتوں نے نہیں بلکہ گائوں کے دامادوںنے کر دکھایا ہے۔اس گائوں کے دامادوں نے نئی روائیت کی داغ بیل دالی ہے ۔یعنی وہ اپنا گائوں چھوڑ کر سسرال والوں کے گائوں میں رہتے چلے آتے ہیں۔اس لیے اس گائوں کو گھر داماد جمائیوں کا گائوں بھی کہاجانے لگا ہے۔اس گائوں میں گھر دامادوں کی فوج اتنی بڑھ چکی ہے کہ جماعت کے کچھ ممبر ان نے ایک ایسوسی ایشن بھی بنائی اور حال ہی میں مقامی الیکشن میں اپنا ایک ممبر بھی میدان میں اتار دیا ہے۔
دوسرے شہروں کے لوگ یہی خیال کرتے ہیں کہ یہ گائوں بے روزگار اور کام چور گھر جمائیوں کی پناہ گاہ ہے جو اپنی اہلیہ کے خاندان کی کمائی پر عیش کرتے ہیں لیکن باہر سے آ کر آباد ہونے والے ایک جمائی رام چندر مالی کا کہنا ہے کہ ہم نے گائوں کے کئی سپوتوں سے اچھا کام کر کے دکھایا ہے۔