سورج کی سرائے اور پراسرار روشنیوں کا دلکش شہر تھرومسو

thromso 2thromsoراوی ۔تنزیلا شبنم
تحریر شازیہ عندلیب
آج میں آپ کو تنزیلہ کے ساتھ ان کے شہر تھرومسو کی سیر کروائوں گی۔تھرومسو ناروے کے انتہائی شمال میں واقع کرہء عرض کا یک عجوبہ شہر ہے۔یہ وہی کہانیوں والا شہر ہے جہاں چھ ماہ دن اور چھ ماہ رات ہوتی ہے۔سال کے بیشتر حصے میں زمین برف کی چادر ہی نہیں بلکہ برف کی رضائیاں اوڑھے رہتی ہے۔یہاں ایک یونیورسٹی بھی ہے اور ایک ریسرچ سینٹر بھی۔اس لیے دنیا کے اس دور دراز برفانی علاقے میں ذیادہ تر لوگ پڑہے لکھے ہیں ۔یہاں تارکین وطن کی بھی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔جو ذیادہ تر درس و تدریس کے پیشوں سے منسلک ہے۔
یہاں پانچ پاکستانی خاندان آباد ہیں۔جبکہ انڈین خاندان بھی ہیں۔تہواروں پر ایشیائی نسل کے لوگ مل بیٹھتے ہیں اور آپس میں دیس سے دور اپنی خوشیاں بانٹ لیتے ہیں۔یونیورسٹی کی وجہ سے یہاں بہت سے پاکستانی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
یوں تو تھرومسو کا علاقہ حسن فطرت سے مالا مال ہے لیکن موسم سرماء میں آسمان پر رنگین روشنیوں کا جھرمٹ ایک انوکھا اور دلکش و نایاب منظر پیش کرتا ہے۔اس منظر کو دیکھنے کے لیے سیاح دور دور سے کھنچے چلے آتے ہیں۔یہ روشنیاں سورج کی شعائوں سے منعکس ہو کر یہاں اترتی ہیں اور ناروے کے نکڑ والے آسمان پہ ایک جلوے کی صورت میں بکھر جاتی ہیں۔یہ جلووں بھرا منظر آپ کو دنیا میں کہیں نہیں ملے گا مگر صرف ناروے کے شہر تھرومسو میں۔یہ منظر دیکھنے کے لیے آپ کو سخت سردی میں ٹھٹھرنا ہو گا ۔جس میں ہمت ہے وہ وہاں جا کے دیکھ لے۔یہ تو تھا موسم سرماہ کا نظارہ۔جبکہ موسم گرماء میں سورج یہاںڈوبتا ہی نہیں۔شائید یہاں کی زمین اور مقامی لوگوں کے حسن سے متاثر ہو کر یہیں ٹھہر جاتا ہے۔یو ں لگتاہے جیسے سورج کا آتشیں گولہ سمندر کے کنارے کھڑا ہے اور پھر ناروے اور دنیا بھر سے شوقین افراد سورج سے یہ مختصر ملاقات کرنے کے لیے جوق در جوق چلے آتے ہیں۔اگر ناروے سے باہر رہنے والے سیاحوں کو یہاں موسم سرماء میں آنے کا موقع ملے تو سورج سے ملنا نہ بھولیں۔یہ خوش گوار سفر آپ کی زندگی کی حسین یاد بن جائے گا۔ذرا آزما کر تو دیکھیں۔
یہ تصاویر تھرومسو کی شہری تنزیلہ شبنم نے خاص طور سے اردو فلک کے قارئین کے لیے ارسال کی ہیں ۔آپ بھی دیکھیں اور لطف اندوز ہوں۔اردو فلک ڈاٹ نیٹ اور اس کی ٹیم آپ کی تہہ دل سے شکر گزار ہے۔

5 تبصرے ”سورج کی سرائے اور پراسرار روشنیوں کا دلکش شہر تھرومسو

  1. Shukriya Shazia aap ne Tromsø k bare me itna acha likha.hum khushqismat hain k hume ye qudrat k haseen manazir dekhne ko mile hain.

    1. جی تنزیلہ میں اور اردو فلک کے قارئین بھی بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں تھرومسو جیسے دور دراز شہر میں تنزیلہ جیسی با ذوق ملی ہیں جن کی وجہ سے ہم سب کی بھی مفت میں تھرومسو کی سیر ہو گئی۔ آپ کی مزید کاوشوں کا انتظار رہے گا۔
      بہت شکریہ تنزیلہ
      شازیہ

  2. bhot achi tehreer thi shazia ji ap ki aor ap nay is bar b ap nay pahlay ki tarh abhot acha aor wazia andaz mai nlikha ,par nay kdoran aisy feel ho rah ath ak jaisy main i sjaga per goom rahahon.

  3. ماشاءاللہ. ..جی آنٹی میں بهی اسی شہر میں تها اور میں نے وہاں 2 سال گزارے ہیں. النور سنٹر میں معلم کی حیثیت سے اور تهرمسو کرکٹ کلب میں کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دیئے ہیں. خدا کی قدرت کا عجیب نظارہ وہاں دیکھنے کو ملتا ہے. اس پر میں 6 ماہ پہلے ایک تہریر لکھ چکا ہوں. میں آپ کو بیجهوں گا

    1. بالکل بلال یہ شہر دنیا کا ایک عجوبہ ہے۔میں نے آپکا جو پہلا آرٹیکل پڑہا تھا وہ تھرومسو پر ہی تھا ۔جو مجھے بہت پسند بھی آیا تھا ۔میں نے اس پر آپ کو کمینٹس بھیجے تھے۔اور اب تو ہماری سائٹ پر بھی ماشاللہ تھرومسو سے کافی وزیٹرز بھی آتے ہیں اور وہاں کی خبریں بھی لگتی رہتی ہیں۔میرا خیال ہے کہ ؤپکا تھرومسو والا آرٹیکل اردو فلک ڈٹ نیٹ پہ ہے۔آپ کہاں اتنی پرانی تحریریں پڑہتے رہتے ہیں۔بہت خوب۔۔۔
      یہ اچھی بات ہے کہ آپ اسلام سے لگائو کے ساتھ ساتھ کرکٹ بھی کھیلتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں