کچھ غزلیں کہیں، چند نظمیں اور اشعار ہوئے
دیکھ تیری فرقت میں جاناں ہم کیسے فنکار ہوئے
____________________________
ایک نظم
*
بدلتے رنگ، بدلتے لوگ
بدلتے صبح و شام دیکھے
تیرے شہر میں اب کے
کئی چہرے نظر آئے
کوئی جذبہ نہیں دیکھا
آنکھوں کے سمندر میں
کوئی سپنا نہیں دیکھا
کہاں ہیں دوست وہ سارے
کوئی اپنا نہیں دیکھا
کبھی مل بیٹھیں گے جاناں
دیکھو وقت نکال کر
آنسو، موتی، باتیں، یادیں
چاۓ کا کپ
میں نے بھی
رکھے ہیں سنبھال کر
________