نارویجن سوشل لینے والے افراد بیرون ملک میں

گذشتہ سال ایک سو چھ ایسے افراد کا نوٹس لیا گیا ہے جو کہ ناروے کے محکمہء بیروزگاری اورفلاحی اداروں سے رقم بیرون ملک میں بیٹھ کر وصول کرتے ہیں۔یہ بات قواعد کے خلاف ہے نارویجن محکمہء روزگار کے مطابق اس محکمہء سے ایسے فراڈی لوگوں نے اٹھائیس ملین کرونے کے لگ بھگ فراڈ کیا ہے۔ان افراد کا تعلق سمندر پار ممالک سے ہے۔ان میں سے اکثریت کچھ دیر کے لیے ناروے آتی ہے اور رقم لے کر واپس اپنے ملکوں میں چلی جاتی ہے۔
محکمہء روزگارناو NAV کے ایک اہلکار نے خبر رساں ایجنسی این آر کے کو بتایا کہ لوگ مشرق وسطیٰ جیسے دور راز علاقوں سے فلائٹس کے ذریعے یہاں رقوم وصول کرنے کی غرض سے سستی ٹکٹیں خرید کر آتے ہیں۔محکمہء نے اعتراف کیا ہے کہ اس قسم کے کیسز بے حساب ہیں اور ایسے لوگوںکی نشادہی ایک مشکل کام ہے۔فلیڈبی کے مطابق ایسے کیسز کی چھان بین کے لیے جن تحقیقی وسائل کی ضرورت ہے وہ ہمیں میسر نہیں ہیں۔اس کے علاوہ ہمارے دیگریورپین ممالک سے ایسے تعلقات بھی نہیں جو اس سلسلے میں مددگارثابت ہوں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں