سٹاک ہوم ( عارف کسانہ نمائدہ خصوصی ) سویڈن میں پاکستانی سفارت خانہ کے زیر اہتمام پاکستان کی ثقافت اور سرزمین کے بارے میںتصویری نمائش چار روز جاری رہنے کے بعد اختتام کو پہنچی۔ اس تصویری نمائش میں ملک کے دو معروف فوٹوگرافروں طارق سلیمانی اور گلریز غوری کی بنائی ہوئی تصاویر کی نمائش کے لیے رکھی گئیں تھیں۔ سویڈن اور فن لینڈ کے لیے پاکستان کے سفیر جانب طارق ضمیر کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے سے یہ نمائش منعقد ہوئی جس میں سویڈش لوگوں، غیر ملکی سفارت کاروں اور سویڈن میں مقیم پاکستانی عوام نے بھر پور شرکت کی۔نمائش میں سویڈن میں موجود غیر ملکی سفارت کاروں، اعلیٰ سویڈش حکام اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نمائش کے بارے میں غیر ملکی سفارت کاروں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس نمائش سے دنیا کے سامنے پاکستان کا بہتر اور خوبصورت امیج سامنے آئے گا۔ سویڈن میں بھارت کی سفیر مسسز بناشیری بوسے نے اس موقع پر عارف کسانہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہوگا ۔ گلوبل واٹر پارٹنر شپ کے ایگزیکٹو سیکریٹری رودولف کلیورنگا نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے قدرتی وسائل موجود ہیں اور ان کا بین الاقوامی ادارہ پاکستان کے پانی کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعان کرے گا۔ سفیر پاکستان جناب طارق ضمیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا اس نمائش کے منعقد کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ۔انہوں نے کہا کہ اس چار روزہ تصویری نمائش میں دنیا بھر کے سفارت کاروں ، سویڈش لوگوں اور عام عوام نے جس دلچسپی سے شرکت کی ہے اس کے بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ نمائش میں پاکستان کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر سے تصویریں شامل کی گئیں تھیں۔سویڈن اور فن لینڈ میںکے پاکستان جناب طارق ضمیر نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا نمائش منعقد کرنے کا مقصد یہ تھا کہ دنیا کو بتایا جائے کہ پاکستان وہ نہیں جو میڈیا دیکھا رہا ہے بلکہ دنیا پاکستان کا اصل چہرہ دیکھے اور اس وقت میڈیا پر پاکستان کی جو منفی تصویر پیش کی جارہی ہے اس کے اثرات زائل ہوں۔ پاکستان بہت خوبصورت ، شاندار وراثتی ورثہ کا حامل دنیا کا ایک اہم ملک ہے۔ پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد بھی اس چار روزہ نمائش کو دیکھنے کے لیے آئی اور سویڈن میں پروان چڑھنے والی نوجوان نسل اور بچوں کوبھی ساتھ لے کر آئے تاکہ انہیں پاکستان کے بارے میں آگاہ کرسکیں۔پاکستانی سفارت خانہ سویڈن کی یہ کوشش قابل ستائش ہے جس سے دنیا کے سامنے پاکستان کے تصور کو بہتر بنانے میں بہت مدد ملے گی۔