selected by Tariq Shah
وحشی چہرے گندی چونچ اور موٹی گردن والے گدھ
اس بستی کا کیا کہئے کہ جس کے ہوں رکھوالے گدھ
قحط زدہ سیلاب گزیدہ لاکھوں ننگے بھوکے لوگ
اور ہماری چاروں جانب عیاشی کے پالے گدھ
دنیا بھر کی دیکھی بھالی ٹھنڈی سوئی بزدل قوم
ساٹھ برس سے قوم پہ حاکم قوم کے دیکھے بھالے گدھ
اب پردیسی مردہ خور بھی اس بستی میں آ بیٹھے
اور ہمارا تن من نوچیں کچھ گورے کچھ کالے گدھ