selected by Tariq Shah
ہر مسرت سے ہمکنار کرے
کھل اٹھیں پھول تیرے آنگن میں
تو اگر خواہش بہار کرے
مسکراہٹ لبوں پہ ہو رقصاں
سارا عالم تجھی سے پیار کرے
تجھ سے ہر رنج دور ہو جائے
ہر خوشی تجھ پہ جان نثار کرے
تیرے آنگن میں قافلے اتریں
جھلملاتے ہوے ستاروں کے
ہو کے بے اختیار اٹھ جائیں
تیری جانب قدم بہاروں کے
ہر نئی صبح تیرے دامن میں
چاہتوں کے گلاب بھر جائے
ہر حسیں شام اپنی رعنائی
تیرے خوابوں کے نام کر جائے
دیکھ کر تیرے رخ کی شادابی
رنگ قوس و قزح نکھر جائے
مسکراتی صدا حیات رہے
تیرے قدموں میں کائنات رہے
غم نہ دل میں کبھی اجاگر ہو
شادمانی تیرا مقدر ہو
آنے والے دنوں کی تابانی
جانے والے دنوں سے بڑھ کر ہو
آمین