selected by
Tariq Ashraf
جو شخص اصولوں سے مکرتا ہے بہت جلد
توقیر کی مسند سے اترتا ہے بہت جلد
دیکھا ہے یہی ہم نے کہ دولت کا پجاری
دولت کی ہوس کرکے ہی مرتا ہے بہت جلد
طوفان کے آثار نظر آئیں تو تیراک
ملاح کا دم آپ ہی بھرتا ہے بہت جلد
اللہ کی نصرت پہ جو کرتا ہے بھروسہ
ہر ایک بھنور سے وہ گزرتا ہے بہت جلد
ہوتا نہیں منزل پہ پہنچنے کا جسے شوق
دوران سفر میں وہ ٹھہرتا ہے بہت جلد
رہتے ہیں جیالے ہی سدا زندۂ جاوید
جو موت سے کترائے وہ مرتا ہے بہت جلد
چلتا ہے کٹھن راہ جو ثابت قدمی سے
قدموں کا نشاں اس کے ابھرتا ہے بہت جلد
ہوتا ہے جسے اپنی شجاعت پہ بہت ناز
وہ اپنی ہی پرچھائیں سے ڈرتا ہے بہت جلد
امید کا دامن جو رہے ہاتھ میں غوری
بگڑا ہوا ہر کام سنورتا ہے بہت جلد
عبدالقیوم خان غوری