ابھی تک یہی سمجھا جاتاتھا کہ خوراک میں کم نمک کھانا چاہیے لیکن اس کے برعکس ایک جدید تحقیق کے مطابق خواک میں کم نمک کھانے سے انسان جان لیوا امراض میں مبتلاء ہو سکتا ہے۔
مقامی جنرل The Lancet, میں شائع ہونے والی تحقیقی کے مطابق وہ لوگ جو یومیہ کم مقدار میں کوراک میں مک شامل کرتے ہیں یعنی تین گرام سے کم انہیں ہارٹ اٹیک ،اسٹروک اور جلد اموات کا ذیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے ۔بنسبت ان لوگوں کے جو کہ روزمرہ کی خوراک میں ذیادہ نمک یعنی پانچ سے چھ گرام کی مقدار میں استعمال کرتے ہیں۔اس مقدار سے بلڈ پریشروالے مریضوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔اس تحقیق میں حصہ لینے والے ایک محقق اینڈریو کینیڈا کی یونیورسٹی Andrew کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے بلڈ پریشر کے امراض
میں مبتلاء افراد کو خاص فائدہ پہنچے گا۔ اس تحقیقی میں انچاس ممالک سے ایک لاکھ تیس ہزار افرادنے حصہ لیا۔
اس تحقیقی سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ وہ لوگ جو کہ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں اور بہت ذیادہ نمک استعمال کرتے ہیں وہ اپنا نمک نارمل یعنی چھ اعشاریہ پانچ گرام یومیہ استعمال کریں۔اس سے کم مقدار میں نمک کا ستعمال خواہ انسان ہپائی بلڈ پریشر کا شکار ہو بیماری اورموت کی وجہ بن سکتا ہے۔
Source: NTB scanpix/UFۂٖٗ