صوفی ہستیوں کے کلام کو نامور فنکاروں نے ترنم ، سُر اور تال کے ساتھ پیش کرتے ہوئے سماں باندھ دیا
پاکستان عوامی سوسائٹی،کویت کے زیرِ اہتمام بیداری شعور ، اسلام ، پاکستان اور آگہی کے حوالے سے صوفی ہستیوں کے عارفانہ کلام سے سجی ’’شبِ وجدان ‘‘ کا انعقاد ہوا ۔جس میں کویت میں مقیم پاکستان کے نامور فنکاروں نے اپنے خوبصورت انداز میں ترنم ، سُر اور تال کے ساتھ عارفانہ کلام پیش کیا ۔ پروگرام کا آغاز حافظ عبدالرشید نے تلاوت قرآن حکیم سے کیا جبکہ نعت رسولﷺ کی سعادت ناصر عباس نے حاصل کی ۔ تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے نمائندگان اور کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
عظیم الشان روحانی محفل میں محمد اسلم ، محسن علی ، سرور حسین نقشبندی ، اعجاز مغل اور تنویر فاضل نے صوفیانہ کلام کو انتہائی خوبصورت لہجے میں ترنم کے ساتھ پیش کیا ۔ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ترجمان معروف گلو کار رضوان بھٹی نے حضرت سخی لعل شہباز قلندر ؒ کی منقبت منفرد انداز میں پیش کر کے سماں باندھ دیا ۔ تقریب میں سندھی ، پنجابی ، بلوچی ، پشتو اور اردو زبانوں میں صوفیائے کرام کا لکھا ہوا کلام مقامی فنکاروں منظور مالاکنڈ ، ظفر غوری، جمی اور نیئر جاوید نے طبلہ ، بانسری ، ہارمونیم اور ڈھولک کے ذریعے پیش کیا ۔ تقریب کی نظامت کرتے ہوئے محمد حنیف قریشی، محمد فیصل اور کاشف کمال نے نیک سیرت بزرگانِ دین کی تعلیمات ، افکار اور واقعات پیش کرتے ہوئے ذات الہی کے قرب کی لذت کا پیغام حاضرین تک پہنچایا ۔
پاکستان کے معروف گلوکار منظور مرزا نے اپنے خصوصی تاثرات میں پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے تمام ذمہ داران کے جذبے کی سلامتی اور مشن کی استقامت کی دعاکرتے ہوئے اپنا نیا ریلیز ہونیوالا گیت ’’ماں دی شان‘‘ پیش کیا ۔ تقریب سے آن لائن خصوصی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین نے پاکستان عوامی سوسائٹی کویت کے بیداری شعور مشن اور اس سلسلے میں کیے جانیوالے عملی اقدامات کو سراہا اور مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء اللہ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم دنیا اور آخرت میں سُرخروئی حاصل کر سکتے ہیں ۔
پاکستان عوامی سوسائٹی، کویت کے صدر سید جعفر صمدانی نے کہا کہ ہمیں صوفیائے کرام کے کلام میں ایک چیز جو بار بار ملتی ہے،جو منبع و محور ہے ۔ وہ خدائے بزرگ و برتر کی ذات کا قرب حاصل کرنا ہے ۔ امن کا پیغام ، اللہ پاک کے دیے پر شکر گزاری ، انسانیت سے محبت ،دنیا کی محبت سے غفلت اورآخرت کی فکر اولیاء اللہ کے ہاں زندگی کی ترجیحات ہیں ۔انہوں نے اللہ پاک کے حضور امت مسلمہ کے اتحاد ، پاکستان کی سلامتی اور پاکستان عوامی سوسائٹی،کویت کے مشن میں برکت و استقامت کی دعا کی ۔ تقریب کے آخر میں تمام مہمانوں کی خدمت میں پُرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا ۔