گرفتاری سے بچنے کے لئے قاتل کی گونگابننے کی ایکٹنگ، 12برس تک کچھ بھی نہ بولا تو اس کے جسم میں کیا تبدیلی آگئی؟ جان کر ہر شخص کانپ اُٹھے

ddd

قتل جیسا بھیانک جرم کرنے کے بعد گرفتاری سے بچنے کے لئے گونگا بننے کی ایکٹنگ کرنے والے ایک چینی شہری کی بدقسمتی دیکھئے کہ 12 سال تک تو وہ محض اداکاری کرتا رہا لیکن بالآخر جب بولنے کی کوشش کی تو پتا چلا کہ وہ سچ مچ گونگا ہو چکا تھا۔
اخبار ٹیلیگراف کے مطابق زینگ نامی اس شخص نے 2005 میں اپنی اہلیہ کے چچا کو گھر کے کرائے کے جھگڑے پر قتل کیا تھا۔قتل کرنے کے بعد وہ 700 کلومیٹر دور زیجیانگ صوبے کے شہر ہانگ زوئی چلا گیا۔ اس نے خود کو گونگا بنا لیا تا کہ کوئی اس سے کچھ پوچھنے کی کوشش ہی نا کرے۔ چند ماہ قبل جب مقامی انتظامیہ ایک سروے کر رہی تھی تو اس شخص کا کوئی ریکارڈ نا ملنے پر اس کے متعلق تحقیقات کی گئیں۔ اس کے ڈی این اے کا سیمپل لیا گیا اور مزید جانچ پڑتال کے بعد پتا چلا کہ اس کا تعلق کسی اور صوبے سے ہے، جہاں سے وہ گزشتہ 12 سال سے لاپتہ ہے۔

مقامی حکام نے اس معاملے کی اطلاع پولیس کو کر دی۔ جلد ہی پولیس اس بات کی تہہ تک پہنچ گئی کہ وہی زینگ نامی شخص ہے جو 12 سال قبل ایک شخص کو قتل کرنے کے بعد روپوش ہو گیا تھا۔ جب پولیس نے اس سے پوچھ گچھ شروع کو تو وہ کچھ بولنے سے قاصر تھا۔ ابتدائی طور پر پولیس بھی یہی سمجھی کہ وہ ڈرامہ کر رہا ہے لیکن جب ڈاکٹر سے معائنہ کروایا گیا تو پتا چلا کہ واقعی گونگا ہو چکا ہے۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ اس نے گزشتہ 12 سال سے اپنے ’ووکل کورڈز‘ کو بولنے کے لئے استعمال نہیں کیا تھا جس کے نتیجے میں اس کے ووکل کورڈز ناکارہ ہو چکے ہیں۔بدقسمت شخص گونگا تو پہلے ہی ہو چکا ہے لیکن اب اس کے خلاف قتل کے مقدمے کی کاروائی بھی شروع ہو چکی ہے، جس میں اسے موت کی سزا ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں