اٹلی کے شہر نیپلز کے قریب سے کچھ عرصہ قبل ایک بچے کی 500قدیم حنوط شدہ لاش دریافت ہوئی تھی جس کے چہرے پر چیچک کے نشانات موجود تھے۔ یہ چیچک کا قدیم ترین مریض تھا جو اب تک دریافت ہوا۔ تاہم اب اس کے ڈی این اے کے تجزئیے سے ایک اور چشم کشاانکشاف منظرعام پر آ گیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس بچے کے ڈی این اے کا تجزیہ کرکے بتایا ہے کہ ”یہ ہیپاٹائٹس کا بھی مریض تھا اور اس کی موت کی وجہ بھی یہی مرض بنا۔“
کینیڈا کی مک ماسٹر یونیورسٹی کے ماہرین کی سربراہی میں بچے کے ڈی این اے کا تجزیہ کرنے والی ٹیم کا کہنا تھا کہ ”یہ بچہ ایچ بی وی کا شکار ہوا تھا۔اب تک ایچ بی وی وائرس نے اپنے اندر معمولی تبدیلیاں ہی کی ہیں اور آج بھی یہ کم و بیش ویسا ہی ہے جیسا اس 500سال قدیم بچے کو لاحق ہوا تھا۔“مک ماسٹر یونیورسٹی کے جینیات کے ماہر ہینڈرک پوائنر کا کہنا تھا کہ ”اس دریافت سے ان قدیم ترین علاقوں کے بارے میں آگاہی ملے گی جہاں سے ہیپاٹائٹس نے سراٹھایا اور اس وقت کی نشاندہی ممکن ہو سکے گی جب یہ انسانوں کو لاحق ہونا شروع ہوا۔“
Recent Comments