آج ہر کوئی صفائی کے لیے کلینرز اور دیگر مصنوعات استعمال کر رہا ہے لیکن ناروے کے سائنسدانوں نے جسمانی صفائی کے لیے بنائی گئی ان مصنوعات کا ایسا خوفناک نقصان بتا دیا ہے کہ آئندہ کوئی انہیں ہاتھ لگاتے بھی سوچے گا۔ نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق ناروے کی یونیورسٹی آف برجن کے سائنسدانوں نے دو عشروں پر محیط تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ ”صفائی کے لیے کلینرز اور دیگر ایسی مصنوعات استعمال کرنا اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا کہ روزانہ 20سگریٹ پینے کی عادت۔“
اس تحقیق میں سائنسدانوں نے اوسطاً 34سال عمر کے 6ہزار مردوخواتین کا انتخاب کیا اور 20سال تک ان کے ان مصنوعات کے استعمال اور ان کی صحت پر ان کے اثرات کا جائزہ لیتے رہے۔ بیس سال بعدگزشتہ دنوں انہوں نے اپنے نتائج دے دیئے ہیں جو امریکن تھوریکک سوسائٹی کے جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔ ان نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ”صفائی کے لیے بنائی گئی مصنوعات میں خطرناک کیمیکلز پائے جاتے ہیں جو انسان کو کئی طرح کے امراض، بالخصوص دمہ اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا کرتے ہیں۔ خواتین پر ان کے منفی اثرات کا اثر مردوں کی نسبت زیادہ تھا اور ان بیس سالوں میں جو خواتین متواتر یہ مصنوعات استعمال کرتی رہی تھیں ان کے پھیپھڑوں اور دیگر اعضاءپر ان کا اتنا ہی برا اثر پڑا تھا جتنا اس عرصے میں روزانہ 20سگریٹ پینے والوں کے اندرونی اعضاءپر پڑا۔“ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”ہمیں خدشہ ہے کہ یہ خطرناک کیمیکل اسی طرح استعمال ہوتے رہے تو لوگوں میں پھیپھڑوں کی بیماریاں عام ہوتی چلی جائیں گی۔“