جہاں بہت سے ایسے کام ہیں جو کرنے سے ہم موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں تو وہیں کچھ ایسے کام بھی ہیں جنہیں نا کرنا ہمیں موٹاپے میں مبتلاءکر سکتا ہے۔ ویب سائٹ ’گلوبل میڈیسن ہاﺅس‘ کی ایک رپورٹ میں اس نوعیت کی کچھ اہم ترین باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ صبح کے وقت نیم گرم پانی کا ایک گلاس نہیں پی رہے تو سمجھیں کہ آپ موٹاپے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ صبح کے وقت نیم گرم پانی کا ایک گلاس پینا ہمارے نظام انہظام کو بہتر بناتا ہے اور جسم میں توازن بحال کرتا ہے۔
صبح بیدار ہوتے ہی کھڑکیوں کے پردے پیچھے ہٹادیں تاکہ زیادہ سے زیادہ قدرتی روشنی آپ کے کمرے میں آئے اور آپ ذہنی جو جسمانی لحاظ سے چوکس ہو جائیں۔ صبح کا آغاز ’سٹریچنگ ورزش‘ سے کریں۔ اس ورزش میں آپ اپنے مختلف اعضاءکو ہلکی پھلکی حرکت دے کر باقاعدہ ورزش کے لئے تیار کرتے ہیں۔
اپنی خوراک میں کاربو ہائیڈریٹ کے حصول کے مثبت ذرائع اپنائیں، یعنی ایسی خوراک کا استعمال کریں جس میں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹ موٹاپے کو بڑھاوا نہ دیں۔ مثال کے طورپر دلیہ، جئی، سیب، آم، دہی، کیلے وغیرہ زیادہ استعمال کریں۔
اگر آپ موٹاپے میں کمی کرنا چاہتے ہیں تو چست یا بھاری بھرکم لباس کی بجائے ہلکا پھلکا یا ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں۔ یہ لباس آپ کو چہل قدمی اور جسمانی طور پر متحرک رہنے میں مدد فراہم کرے گا۔ دن کے آغاز میں الیکٹرانک آلات اور خصوصاً لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا استعمال کم از کم رکھیں اور کوشش کریں کہ اپنے وزن اور صحت کے متعلق روزانہ کی بنیا دپر معلومات ضرور حاصل کرتے رہیں۔
اگر آپ ناشتہ باقاعدگی سے نہیں کرتے تو یقینا آپ موٹاپے کو دعوت دے رہے ہیں۔ ناشتہ کرنے سے آپ کے جسم میں گلوکوز لیول متوازن ہوجاتاہے جبکہ آپ کو توانائی بھی حاصل ہوتی ہے۔ ناشتہ نہ کرنے سے آپ ان فوائد سے محروم رہتے ہیں اور آپ کا میٹابولزم نظام بھی غیر متوازن ہوجاتا ہے ۔
اچھی اور بھرپور نیند صحت کے لئے ضروری ہے لیکن اگر آپ ضرورت سے زیادہ سورہے ہیں تو یہ بہت سے مسائل کا سبب ہے۔ ناصرف اس سے موٹاپا بڑھتا ہے بلکہ ذیا بیطس اور دل کی بیماری کا امکان بھی بڑھ جاتاہے۔