نارویجن اخبار ہمارا وطن کے مطابق قومی اسمبلی کو ایک تحریری پیغام میں جان تھورے نے Jan Tore Sanner لکھا ہے کہ ناروے میں اماموں کو مذپبی تعلیم نہیں دی جا سکتی۔جان ناروے کی وزارت صنعت و حرفت اور انٹیگریشن کے وزیر ہیں۔
سن دو ہزار پندرہ میں نارویجن اسمبلی نے اس بات کا جائزہ لینے کی تجویز پیش کی تھی کہ ناروے میں مختلف مزاہب کی تعلیم دی جا سکتی ہے۔اس مقصد کے لیے اوسلو یونیورسٹی کے شعبہء مذہبی تعلیم سے رابطہ کیا گیا تھا۔
وزیر صنعت و حرفت نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ایک ایسی اسلامی مذہبی تعلیم فراہم کرنا جو کہ اسلام کے تمام فرقوں کی نمائندگی کر سکے ممکن نہیں ہے۔اس مقصدکے لیے پانچ ملین نارویجن کرونے مختص کیے گئے تھے۔لیکن وینسترے پارٹی نے ناروے میں میں مذہبی تعلیم فراہم کرنے کی مخالفت کی تھی۔اس کے علاوہ مندرجہ بالا سیاسی پارٹیوں نے اما موں کو مذہبی تعلیم فراہم کرنے کی تجویز پرنقی چینی کی ۔جبکہ دو ہزار دس میں فریمسکرت پارٹی نے اس تجویز کی مخالفت کی تھی۔
NTB/UFN