یہ دنیا بھی قدرت کا عجب کارخانہ ہے۔ یہاں ایسے پھل بھی پائے جاتے ہیں کہ جن کی میٹھی خوشبو انسان کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہے تو دوسری جانب ایسے پھل بھی ہیں کہ جن کی خوشبو سونگھنے والے یوں دوڑ لگاتے ہیں گویا جان بچا کر بھاگ رہے ہوں۔ شاید آپ کو اس بات پر یقین نا آئے لیکن آسٹریلیا میں واقعی ایک بدبودار پھل نے نا صرف ایک یونیورسٹی میں کھلبلی مچا دی بلکہ شہر کا فائربریگیڈ محکمہ بھی زہریلا کیمیکل لیک ہونے کی اطلاع پر بھاگتا ہوا پہنچ گیا۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ حیرت انگیز واقعہ رائل میلبرن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پیش آیا جہاں ایک لائیبریری سے اس وقت سینکڑوں طلباءاور اساتذہ کو نکال لیا گیا جب وہاں زہریلی گیس کی بدبو پھیل گئی۔ یہ بدبو اس قدر تیز اور خطرناک تھی کہ لوگ اپنی جان بچانے کی فکر میں مبتلاءہو گئے اور ہر کوئی یونیورسٹی سے باہر بھاگتا ہوا نظر آیا۔
زہریلے کیمیکل کے رساﺅ کی خبر پر میلبرن میٹروپولیٹن فائر ڈیپارٹمنٹ بھی حرکت میں آ گیا اور یونیورسٹی پہنچ کر گیس کے اخراج کا ماخذ تلاش کرنا شروع کر دیا گیا۔ یہ تلاش انہیں ایک کمرے میں لے گئی جس کی الماری سے وہ خطرناک بدبو پھوٹ رہی تھی۔ جب الماری کو کھولا گیا تو ایک ایسا منظر سامنے تھا جس کا تصور بھی کسی نے کبھی نہیں کیا تھا۔ وہاں ایک پھل گل سڑ رہا تھا اور سارے علاقے میں پھیلنے والی بدبو اسی پھل سے برآمد ہو رہی تھی۔
یہ نادر پھل ڈیورین (Durian) ہے جس کی بدبو اپنی مثال آپ ہے۔ اسے تازہ حالت میں ہی برداشت کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے لیکن خراب ہونے پر تو یہ خوفناک حد تک ناقابل برداشت ہو جاتا ہے۔ مزید حیرانی کی بات یہ ہے کہ جنوبی ایشیاءکے بعض علاقوں میں اسے کھایا جاتا ہے اور مختلف قسم کے کھانے بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اسے کھانے والے کہتے ہیں کا اس جیسا ذائقہ دنیا کے کسی اور پھل کا نہیں۔ اب ان کی بات کی تصدیق وہی کر سکتا ہے جو خود اس پھل کو کھانے کی ہمت کرے۔
Recent Comments