چین کا خوف امریکا کے سر پر ایسا سوار ہوا کہ اب اسے چینی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی مصنوعات سے بھی ڈر لگنے لگا ہے۔ اسی خوف کا نتیجہ ہے کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اپنے فوجی اڈوں پر موجود شاپنگ سنٹرز میں چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں ہواوے اور ZTEکے موبائل فون اور موڈیم کی فروخت پر پابندی لگادی ہے۔
’فرسٹ پوسٹ‘ کے مطابق پینٹاگون نے ان کمپنیوں کی ٹیکنالوجی مصنوعات کو سکیورٹی رسک قرار دے دیا ہے اور پورے امریکہ کے ساتھ بیرون ملک قائم امریکی فوجی اڈوں کے شاپنگ سٹورز پر بھی ان کمپنیوں کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس پابندی کا نفاذ 25 اپریل سے ہوچکا ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان میجر ڈیو ایسٹ برن کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے آلات امریکی فوجیوں اور ان کے مشن کے لئے ناقابل قبول خطرے کا سبب بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے امریکی حکومت متعدد ایسے اقدامات کرچکی ہے جن کا مقصد ہواوے اور ZTE کو امریکی مارکیٹ سے زیادہ سے زیادہ دور رکھنا ہے۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ یہ کمپنیاں امریکہ کی جاسوسی میں ملوث ہیں۔ پینٹاگون کی جانب سے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا گیا ہے کہ فروری 2018ءمیں امریکی نیشنل انٹیلی جنس، ایف بی آئی، سی آئی اے، نیشنل سکیورٹی ایجنسی، ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اور نیشنل گلوسیریل انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے متفقہ طور پر امریکی سینیٹ کو بتایاگیا ہے کہ ہواوے کی مصنوعات ممکنہ سکیورٹی رسک ہیں۔ تازہ ترین پابندی غالباً امریکی خفیہ ایجنسیوں کی اسی مشترکہ بریفنگ کا نتیجہ ہے۔
Recent Comments