2 سال تک معاملے کو لٹکانے کے بعد ورلڈ بینک نے پاکستانی درخواست ’جس میں کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر تنازعہ کے حل کیلئے ثالثی عدالت قائم کرنے کا کہا گیا تھا ‘ یہ کہہ کر خارج کردی ہے کہ پاکستان انڈیا کی تجویز کو تسلیم کرے اور ایک نیوٹرل ایکسپرٹس سے معاملہ حل کرائے۔
ایکسپریس ٹریبیون نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جمعرات کے روز اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفتر کو ایک خط موصول ہوا ہے جس میں ورلڈ بینک نے آفر کی ہے کہ وہ پانی کی تقسیم کے معاملے کے حل کیلئے نیوٹرل ایکسپرٹ کی تعیناتی کرسکتا ہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان اپنے ثالثی عدالت کے مطالبے سے دستبردار ہوجائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اٹارنی جنرل نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ورلڈ بینک حکام سے طویل مذاکرات کیے تھے جن میں کشن گنگا اور رتلے ڈیم کے معاملات اٹھائے گئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کے جانبدارانہ رویے پر پاکستان کو سخت تحفظا ت ہیں۔ 2016 سے اس معاملے پر مذاکرات کرنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے سینئر افسر نے کہا کہ ورلڈ بینک حکام نے جان بوجھ کر معاملے کو لٹکائے رکھا تاکہ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر کے دوران اس کے خلاف پاکستان سٹے آرڈر حاصل نہ کرسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کی تجویز پر عملدرآمد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومت پاکستان کو کرنا ہے تاہم نگران حکومت اس قسم کا کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی۔ نئی حکومت اس بارے میں فیصلہ کرے گی اور وہ ورلڈ بینک کی تجویز کو قبول نہیں کرے گی کیونکہ اس طرح پانی کے باقی تنازعات میں بھی یہ مثال بن جائے گی اور پاکستان ثالثی عدالت سے محروم ہوجائے گا جس سے ہمیں بہت زیادہ نقصان ہوگا۔
Recent Comments