ایران بھر میں جاری ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور انھوں نے اب دارالحکومت تہران میں بھی ہڑتال کردی ہے۔
ٹرک مالکان اور ڈرائیور مال لانے لے جانے کی کم فیس کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ٹرکوں کی مرمت کی لاگت ، اخراجات اور ایندھن میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے جبکہ حکومت نے شپنگ کی فیس بھی بڑھا دی ہے۔بین الاقوامی ٹریڈ یونینوں ، بین الاقوامی فیڈریشن برائے ٹرک ڈرائیورز ، قومی فیڈریشن برائے فرنچ ٹریڈ یونینز آف جنرل لیبر فیڈریشن اور شمالی امریکا ٹرکرز ایسوسی ایشن نے ایرانی ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے بیانات جاری کیے ہیں اور ایرانی حکومت سے مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے بہت سے شہروں میں ٹرک ڈرائیوروں نے2 ہفتے قبل اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کا آغاز کیا تھا۔اس سے ملک بھر میں اشیاکی حمل ونقل کا کام معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ایرانی ڈرائیور ٹرانسپورٹ کی لاگت میں 40 فی صد اضافے ، انشورنس اور فاضل پرزہ جات کی لاگت میں کمی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکام نے ٹرانسپورٹ کی فیس میں صرف 20 فی صد اضافہ کیا ہے اور وہ ہڑتال کو ر کوانے میں ناکام رہے ہیں۔
Recent Comments