آسٹریلیا میں ایک خاتون نے کوفتے بنابنا کر اربوں روپے کما لیے ہیں اور اس نے یہ کام ایسے طریقے سے کیا ہے کہ سن کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی۔ میل آن لائن کے مطابق سڈنی کی رہائشی 34سالہ چارلی ڈی ہیس نامی یہ خاتون ایک وقت میں بے روزگار تھی اور اس کے پاس فلیٹ کا کرایہ ادا کرنے کے پیسے بھی نہیں ہوتے تھے۔اسی بیروزگاری اور پریشانی کے عالم میں ایک دن اسے صحت مندانہ خوراک کا کاروبار شروع کرنے کا آئیڈیا آیا اور اس نے کوفتے بنا کر فروخت کرنے شروع کر دیئے۔ اس کا کام اس قدر بڑھا کہ کچھ ہی عرصے میں اس نے ’کلین ٹریٹس فیکٹری‘ (Clean Treats Factory)کے نام سے باقاعدہ کمپنی بنا لی اور اب اس کے اثاثے 10ملین ڈالر (تقریباً 1ارب روپے) سے تجاوز کر چکے ہیں۔
چارلی نے میل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”ابتدائی طور پر یہ کام میں نے کچھ رقم حاصل کرنے کے لیے کیا تاکہ اپنے فلیٹ کا کرایہ ادا کر سکوں۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ یہ کام اتنا مقبول ہو جائے گا۔ میں ایک دن مارکیٹ گئی۔ وہاں سے کوفتے بنانے کا سامان لائی اور کوفتے بنا کر ایک مقامی کیفے میں لے گئی اور وہاں فروخت کرنے شروع کر دیئے۔ وہاں موجود گاہکوں کو وہ بہت پسند آئے اور میں روزانہ کوفتے بنا کرمختلف جگہوں پر لیجانے لگی۔ میں وہاں جاتی اور گھومتی رہتی وہاں موجود لوگوں سے کہتی کہ ”ہائے، میرا نام چارلی ہے، کیا آپ میرے بنائے کوفتے کھانا پسند کریں گے؟“اس پر لوگ ہنس دیتے اور مجھ سے کوفتے خرید لیتے ، جو انہیں پسند آتے اور اکثر لوگ دوبارہ کوفتے خریدنے کی خواہش کا اظہار کرتے۔ اپنے بنائے کوفتوں کو ایسی پذیرائی ملنے پر میں نے یہ کام باقاعدہ کاروبار کے طور پر شروع کر دیا اور آج ایک فیکٹری کی مالک ہوں۔“
Recent Comments