ایک نو مسلم نارویجن نو جوان ڈاکٹر الیگزینڈر سے حج کے موقع پر روح پرور گفتگو 

انٹر ویو ۔۔ایڈیٹر اسلامی صفحہ۔۔

محترمہ ساجدہ پروین

خصوصی انٹر ویو برائے اردو فلک ڈاٹ نیٹ


تعارف
الیگزنڈر یوستاد روئی۔جائے پیدائش ووس میں ہے لیکن انکا بچپن ایک سال کی عمر سے درامن میں گزرا میڈیسن کی تعلیم مکمل کرنے تک الیگزینڈر اپنے والدین کے ساتھ ہی رہائش پذیر رہے۔الیگزینڈر بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں جبکہ یہ کل دو بھائی اور ایک بہن ہیں۔
سوال ۔ آپ عائشہ سے ملاقات سے پہلے اسلام اور پاکستان کے بارے میں کیا جانتے تھے؟
عمومی طور پر میرا رجحان شروع سے ہی دوسری تہذیب و روایات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا رہا ہے۔


اور میرا ایک بچپن کا دوست بھی پاکستانی تھا۔لیکن عائشہ سے ملاقات کے بعد میں نے اسلام کو بہت اچھی طرح سے سمجھا۔
وہ کون سی بات ہے جو آپ کے اسلام قبول کرنے کی وجہ بنی؟
میں ایک ایس شخص ہوں جو کہ سائنس پر یقین رکھتا ہے اور میں کوئی بات کسی ثبوت کے بغیر نہیں مانتا۔اسلام میں قرآن کے اندر کئی سائنسی تحقیقات موجود ہیں جو کہ اس وقت کیانسان کے لیے جاننا ناممکن تھیں۔اورمیرے لیے ہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قرآن میں اللہ تبارک کے الفاظ ہیں۔
آپ دو مختلف تۃزیبوں کے ساتھ کس طرح کام کر لیتے ہیں؟
میں روزمرہ کی زندگی میں خاص فرق نہیں محسوس کرتا اسلیے کہ ہمارے درمیان کئی ترجیحات ایک جیسی ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ مختلف تۃزیبوؓ کی مختلف ترجیحات کو کتنی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔اس معاملے میں ہم بہت خوشقسمت واقع ہوئے ہیں کہ ہمارے خاندان نے کھلے دل سے نہ صرف ہمیں قبول کیا بلکہ ہمیں انکی حمائیت بھی حاصل ہوئی۔
آپکا حج کا تجربہ کیسا رہا؟
یہ ایک ایسا شاندار مشاہدہ تھا جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن ہی نہیں۔اس بات کا مشاہدہ اس قدر حیران کن تھا کہ کیسے پوری دنیا کے مسلمان ایک جگہ پر اکٹھے ہوئے۔اگرچہ حج کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک نہائیت شاندار تجربہ بھی ہے۔


میرا ارادہ ہے کہ میں انشاللہ اپنی زندگی میں دوبارہ یہاں عمرہ کرنے ضرور آؤں گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں