بدترین پاسپورٹس کی درجہ بندی میں پاکستان کی ترقی، شنیرا اکرم نے ایسی بات کہہ دی کہ آپ بھی اتفاق کریں گے

بدترین پاسپورٹس کی درجہ بندی میں پاکستان کی ترقی، شنیرا اکرم نے ایسی بات کہہ دی کہ آپ بھی اتفاق کریں گے

دنیا کے بدترین پاسپورٹس میں پاکستان رواں سال 2 درجے ترقی کرکے تیسرے سے پانچویں نمبر پر آگیا ہے ۔ پاکستان کے پاسپورٹ میں بہتری پر کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

شنیرا اکرم نے ٹوئٹر پر پاسپورٹس کی درجہ بندی کے حوالے سے شائع خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی کتاب کا اندازہ اس کا سرورق دیکھ کر نہیں لگایا جاسکتا ۔ خیال رہے کہ شنیرا اکرم آسٹریلین شہری ہیں لیکن وسیم اکرم سے شادی کے بعد وہ پاکستان میں ہی رہائش پذیر ہوگئی ہیں۔اسی وجہ سے انہوں نے اپنے اس ٹویٹ میں لوگوں کو پاکستان کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کی دعوت دی ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں شنیرا اکرم نے پاکستانی پاسپورٹ کی ترقی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اب پاکستان دوسرے بدترین پاسپورٹ والا ملک نہیں رہا۔

واضح رہے کہ ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے حال ہی میں دنیا بھر کے پاسپورٹس کی درجہ بندی شائع کی گئی ہے۔ 2019 کی درجہ بندی میں پاکستان نے 2 درجے ترقی کرکے پانچویں کمزور ترین پاسپورٹ کا’ اعزاز‘ حاصل کیا ہے۔ گرین پاسپورٹ رکھنے والے افراد صرف 33 ممالک میں ویزے کے بغیر داخل ہوسکتے ہیں۔ گزشتہ برس پاکستان کا نمبر 104 تھا تاہم رواں سال پاکستان نے 2 درجے ترقی کی اور 102 نمبر پر آگیا۔ پاکستان سے زیادہ بد ترین پاسپورٹس جنگ زدہ ممالک شام، افغانستان اور عراق کے ہیں جبکہ خانہ جنگی کا شکار صومالیہ بھی درجہ بندی میں پاکستان سے نیچے ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں