احادیث مبارکہ میں بتایا گیا ہے کہ قبر جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہو گی یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔ گویا آخر میں ملنے والی جزاءو سزا کا آغاز قبر سے ہی ہو جائے گا۔ احادیث شریف میں عذاب قبر سے پناہ مانگتے رہنے کی تلقین بھی کی گئی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس سے بچنے کا طریقہ بھی مسلمانوں کو بتایا ہے۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق اسی موضوع پر ایک حدیث مبارکہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔فرماتے ہیں کہ ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اکثر دعا مانگا کرتے تھے کہ ’ائے اللہ ! میں ناتوانی اور سستی سے تیری پناہ مانگتا ہوں، بزدلی اور ضعیف العمری سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور عذاب قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘ صحیح البخاری کتاب75حدیث 378۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر صحابہ کرام کو عذاب قبر سے بچنے کے لیے سورة الملک کی تلاوت کرنے کی تلقین فرمایا کرتے تھے۔ حضرت ابن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ”صحابہ کرام ؓ میں سے ایک نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عذاب قبر سے بچنے کا طریقہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ سورة ملک کی تلاوت کیا کرو۔ یہ سورة تمہیں قبر کے عذاب سے بچائے گی۔“ الترمذی، والیم 5، کتاب 42، حدیث 2890۔ایک حدیث شریف کے مطابق اللہ کے نبی نے عذاب قبر سے بچنے کے لیے سورة التکاثر کی تلاوت کرنے کی بھی نصیحت کی ہے۔ اس حوالے سے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک قول ہے کہ ”جو شخص ہر جمعہ کے روز سورة النساءکی تلاوت کرے گا وہ قبر کے عذاب سے محفوظ رہے گا۔“