چیئرمین پاکستان علماءکونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ ارض حرمین شریفین کی آئل تنصیبات کو نشانہ بناکر پوری دنیا کے امن اور معاش پر حملے کیے گئے۔اس نازک صورتحال میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا دورہ سعودی عرب دانشمندانہ اقدام ہے، ایران کو سعودی عرب پر ہونے والے میزائل حملوں کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے ۔
وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 47روز گزر چکے ہیں، وادی میں بسنے والے کشمیریوں کی حالت زار کیا ہے، کسی کو کوئی خبر نہیں۔ بھارتی جارحیت میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے ایک طرف مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت کا ظلم و جبرہے اور دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اردن کو اسرائیل میںشامل کرنے کا اعلان کر رہا ہے ا ور تیسری طرف ارض حرمین شریفین پر حملے ہورہے ہیں، وہاں آئل تنصیبات کو نشانہ بناکر پوری دنیا کے امن اور معاش پر حملے کیے گئے۔
انہوںنے کہا کہ اس نازک صورتحال میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا دورہ سعودی عرب دانشمندانہ اقدام ہے، انہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں سعودی عرب کی قیادت کو اس بات کا یقین دلایا کہ ہم ارض حرمین شریفین کے تحفظ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور عمران خان نے پاکستانی عوام کے جذبات کی حقیقی ترجمانی کی۔
چیئرمین پاکستان علماءکونسل نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پوری دنیا کے امن سے کھیل رہے ہیں، ان کے عزائم اور ناجائز اقدامات نے پوری امت مسلمہ میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے ہر مسلمان اٹھ کھڑا ہوا ہے اور وہ اپنے مظلوم کشمیریوں و فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو درپیش ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر او آئی سی سربراہی اجلاس بلایا جائے اور مسائل کے حل کے لیے متفقہ اور ٹھوس حکمت عملی اپنائی جائے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ ایران کو سعودی عرب پر ہونے والے میزائل حملوں کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے ، جنگ کی دھمکیوں کے بجائے مسلم ممالک اپنے تنازعات بات چیت سے حل کریں۔