یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ یہ سعودی عرب کے قصبے نجران کے قریب کیے جانے والے حملےاور فوجیوں کے ہتھیار ڈالنے کی ویڈیوز ہیں تاہم یمنی وزیر نے اس ویڈیو کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
العربیہ کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں دعویٰ کیا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے فرضی کامیابیوں کے پروپیگنڈے کا مقصد اپنی سیاسی اور عسکری بے بسی اور عوام کی جانب سے الگ تھلگ کر دیے جانے پر پردہ ڈالنا ہے ،ملیشیا نے اپنے دعوؤں کو سچ ثابت کرنے کے لیے ایک پرانی وڈیو اور قیدیوں کے مناظر کو استعمال کیا ہے جو کئی ماہ قبل عمل میں آنے والی ایک ناکام کوشش سے متعلق ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کارروائی کی یہ کوشش کتاب کے محاذ پر عمل میں لائی گئی تھی جس کو اُس وقت یمنی فوج نے اتحادی طیاروں کی معاونت سے پسپا کر دیا تھا۔ اس دوران حوثی ملیشیا کی طرف سے عائد حصار کو توڑ دیا گیا تھا اور باغیوں کے الصماد بریگیڈ 3 کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ حوثی ملیشیا نے ایک عسکری کارروائی کا دعوی کیا تھا جس میں اس کے بقول سعودی عرب کے شہر نجران کے نزدیک سیکڑوں بکتربند اور فوجی گاڑیوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ہتھیاروں کو قبضے میں لے لیا گیا۔ اس کے علاوہ یمن کی سرکاری فوج کے ہزاروں عناصر کو قیدی بنا لینے کا بھی دعوی کیا۔