متحدہ عرب امارات میں جیکیز الیکٹرانکس (Jacky’s Electronics)کا نام ہر شخص جانتا ہے۔ یہ اربوں کے اثاثوں کی مالک کمپنی ایک ایسے بھارتی شہری کی ملکیت ہے جسے ایک بار نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ گلف نیوز کے مطابق نئی دہلی سے تعلق رکھنے والا جیکی پنجابی نامی یہ شخص ہانگ کانگ میں ایک ٹیلر شاپ پر اسسٹنٹ کی نوکری کرتا تھا جہاں سے اسے نکال دیا گیا۔ نوکری سے نکالے جانے پر جیکی پنجابی نے اپنے بڑے بھائی ایشورداس پنجابی سے کہا کہ اب وہ نوکری نہیں کرے گا۔
جیکی کا کہنا تھا کہ ”میرا بھائی میرا گرو تھا۔ اس نے میری یہ بات سنی تو میری حوصلہ افزائی شروع کر دی۔ میں ہمیشہ سے نوکری کی بجائے اپنا کام شروع کرنا چاہتا تھا۔ یہ 1970ءکی بات ہے جب اپنے بھائی کی مدد سے میں نے ہانگ کانگ میں اس کمپنی کی بنیاد رکھی۔ اس وقت میری عمر 18سال تھی۔“ رپورٹ کے مطابق جیکی کی یہ کمپنی اس قدر تیزی سے پھلی پھولی کہ اب وہ ’جیکی گروپ آف کمپنیز‘ کا مالک بن چکا ہے اور اس کے اربوں کے اثاثے ہیں۔ اس کی کمپنیوں کا دنیا بھر میں کاروبار ہے جس سے اسے سالانہ 50کروڑ ڈالر سے زائد منافع حاصل ہو رہا ہے۔